فیصل آباد: (دنیا نیوز) سوت کی عدم دستیابی سے ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ ایکسپورٹرز کے مطابق ڈیلرز سوت کی مصنوعی قلت پیدا کرکے دھاگے کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹ میں کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
کاٹن سوت ایکسپورٹ سیکٹر کے لئے بنیادی خام مال کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان میں حکومت نے ایکسپورٹ میں اضافے کے لئے صنعتکاروں کو بجلی اور گیس پر سبسٹڈی بھی دے رکھی ہے۔ حکومتی پالیسیوں کے باعث نومبر اور دسمبر میں ملکی ایکسپورٹ میں نمایاں اضافہ بھی ہوا۔
دوسری طرف ڈیلرز نے ملک میں کاٹن یارن کی مصنوعی قلت پیدا کررکھی ہے جس سے دھاگے کی قیمتوں میں بار بار اضافہ ہو رہا ہے۔ ایکسپورٹرز کہتے ہیں حکومت سوت مافیا کے خلاف کاروائی اور دھاگے کی ڈیوٹی فری امپورٹ کی اجازت دے تاکہ صنعتی پہیہ رواں رہے۔
بیرون ملک سے ریکارڈ آرڈرز کی وجہ سے فیصل آباد میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں دن رات کام جاری ہے لیکن سوت کی عدم دستیابی کے باعث صنعتکار کئی بار فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے مزدور طبقہ پریشان ہے ۔
صنعتکار کہتے ہیں حکومت نے دھاگے کی امپورٹ پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی تو ختم کی ہے لیکن 5 فیصد کسٹم ڈیوٹی تاحال برقرار ہے جس کو ختم کرنے سے انہیں انٹرنیشنل مارکیٹ سے سستا اور معیاری دھاگہ مہیا ہوسکتا ہے جس سے سوت بحران پر قابو پانے میں مدد بھی ملے گی۔