ملتان: اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر شہری حکومت سے نالاں

Published On 02 April,2021 09:07 am

ملتان: (دنیا نیوز) ملتان ضلعی انتظامیہ ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائیوں کیلئے تاحال سنجیدہ اقدمات کرنے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے مختلف اشیائے خورونوش کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر شہریوں کی اکثریت متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر حکومت سے نالاں ہیں۔

ملتان میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے جس کی وجہ سے دکانداروں نے دالیں، بیسن، مصالحہ جات اور مختلف مشروبات کی قیمتوں میں بیس فیصد تک خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے جبکہ وقتا فوقتا گھی کی قیمتیں بھی بڑھائی جارہی ہیں اور رہی سہی کسر چینی کی نایابی نے پوری کر دی ہے جس سے مہنگی اور نایاب اشیائے خورونش کی خریداری شہریوں کیلئے مزید مشکل ہو گئی ہے۔

دکانوں پر کالی مرچ کی فی کلو قیمت ایک ہزار روپے جبکہ لال مرچ اور سفید زیرہ کی قیمت 600 روپے وصول کی جارہی ہے جبکہ دال چنا کی فی کلو قیمت 160 روپے تک پہنچتے ہی بیسن کی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے اور مصنوعی قلت کے باعث نایاب چینی کی فی کلو قیمت 110 روپے بٹوری جا رہی ہے جس کے حوالے سے دکانداروں کی منطق ہے کہ قیمتوں میں اضافہ سبسڈی نہ ملنے کا نتیجہ ہے جس کیلئے حکومت اقدمات کرے۔

دکانوں پر موسمی سبزیوں کی قیمتیں بھی انتہائی زیادہ ہیں جبکہ دودھ اور دھی کے بھی من مانے نرخ وصول کیے جارہے ہیں۔
 

Advertisement