ملتان: (دنیا نیوز) جنوبی پنجاب کے کاشتکار پنجاب حکومت کی زرعی پالیسی سے تاحال مطمئن نہیں اسی لیے کاشتکار تنظیموں نے دیگر فصلوں کے مقابلے میں کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے علیحدہ بجٹ مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
پنجاب حکومت نے زراعت کی ترقی کیلئے بجٹ میں اکتیس ارب پچاس کروڑ روپے مختص کیے ہیں جس میں کاشتکاروں کو کھاد، زرعی آلات اور بیجوں کی خریداری کے حوالے سے براہ راست سبسڈی نہیں دی گئی جبکہ رہی سہی کسر بجلی کی قیمتوں نے پوری کر دی ہے، اسی لیے کاشتکار تنظیموں نے فصلوں کے اخراجات کو کم کرنے کیلئے بجٹ پر نظر ثانی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر زراعت کا موقف ہے کہ رواں سال گندم، کماد اور چاول کی ریکارڈ پیداوار بہترین زرعی پالیسی کا نتیجہ ہے تاہم باقی فصلوں کی پیداوار کو بہتر کرنے کیلئے بھی نہری نظام میں جدت لا رہے ہیں جس سے کاشتکاروں کے ا خراجات کافی حد تک کم ہو جا ئیں گے۔
حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ہی کپاس کی پیداوار نوے فیصد سے کم ہو کر صرف بیس فیصد رہ گئی ہے جس سے ملکی زرمبادلہ کو نقصان پہنچنے کیساتھ کپاس امپورٹ کرنا بھی مجبوری بن گیا ہے۔