اسلام آباد:(دنیا نیوز)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2021 جاری کرتے ہوئے پاکستان کے لیے خطرہ کی گھنٹی بجادی ہے جس کے مطابق بے روزگاری میں اضافہ اورکرنٹ اکاؤنٹ میں خسارہ بڑھنے کی بھی پیش گوئی کردی گئی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایاگیا کہ مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ، موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ حکومت 5 فیصد معاشی ترقی کیلئے پرعزم ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے 3.4 فیصد کے تخمینے کے مطابق پاکستان میں گزشتہ مالی سال بے روزگاری میں اضافہ ہوا جبکہ بے روزگاری کی شرح 4.5 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد ہوگئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ موجودہ مالی سال بے روزگاری کم ہو کر 4.8 فیصد پر آنے کا امکان ہے جبکہ پاکستان میں اس سال مہنگائی 9.2 فیصد تک جا سکتی ہے۔
قبل ازیں حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا ڈومور کا مطالبہ مانتے ہوئے آئی ایم ایف کی ایک اہم شرط پوری کردی اور ٹیکس اصلاحات میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کے بینک اکاؤنٹس منجمند کرنے کے اختیارات بحال کردیئے ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ٹیکس چھپانے والوں کی شامت آگئی ہے اور اکاؤنٹس فوری منجمند ہوں گے ۔
ایف بی آر کے مطابق بینک اکائونٹس کی خفیہ نگرانی اور منجمد کرنے کا ریونیو کمشنر کا اختیار بحال کردیا گیا ہے جبکہ ٹیکس، پیسے کسی اور کے اکائونٹ میں بھی چھپائے گئے تو پکڑ ہو گی ۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ ریونیوکمشنر کسی بھی ٹیکس گزار کے بینک اکائونٹس کی نگرانی کرسکے گا، ریونیو کمشنر تین ماہ تک اکائونٹ کی نگرانی کرنے کا مجاز ہو گا۔
دو اپریل 2020 کو ایف بی آر نے ریونیو کمشنر کے اختیارات سلب کیے تھے۔