اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک روپیہ 39 پیسے بجلی مہنگی کر رہی ہے، بجلی کی خریدوفروخت میں ڈیڑھ سے دو روپے کا فرق ہے، ماضی میں ضرورت سے زیادہ منصوبے لگائے گئے، بجلی لیں یا نہ لیں، ہم نے بجلی گھروں کا کرایہ دینا ہے۔
یاد ر ہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ نے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی تھی، بجلی کی قیمت میں اضافہ سہہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا، کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی، نیپرا نے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، نیا سہہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ یکم اکتوبر سے لاگو ہو گا۔
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ نوٹ چھاپ کرسرکلرڈیٹ ختم کریں گے تو مزید مہنگائی ہو گی، سابقہ حکومت نے جان بوجھ کرالیکشن کی وجہ سے بجلی کا ریٹ نہیں بڑھایا تھا، جتنا عالمی اداروں نے ٹیرف کا کہا تھا اتنا نہیں بڑھایا۔
انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے مہنگے بجلی کے معاہدے کیے، نوازشریف قومی مجرم ہیں، ظلم کر کے گئے، معاہدے ایسے ہیں بجلی لیں یا نہ لیں کیپسٹی پیمنٹ کی مدمیں عوام کے گلے میں پھندا ڈال کرگئے، شریف خاندان کیپسٹی پیمنٹ کا پھندا عوام کے گلے میں لگا کر گیا۔ اب ہم مزید کوئی بجلی گھر امپورٹڈ کوئلے پر نہیں لگائیں گے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گیس کے ٹیرف کوبڑھانے کا فیصلہ نہیں ہوا، لوکل گیس کے ذخائرتیزی سے کم ہو رہی ہے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہم ان چیزوں کو بھگت رہے ہیں، کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے، عوام کے سامنے حقائق رکھنا ضروری ہے، 45 فیصد بجلی گھر امپورٹڈ فیول پر لگائے گئے، ہماری حکومت کے قطر کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے بہت بڑی بچت ہوئی۔