کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں سردی سے بچنے کی غرض سےلوگوں نے ماضی میں لکڑی کے گٹکوں اورکوئلے سے چلنےوالے اسٹوو اورانگٹھیوں کا دوبارہ استعمال شروع کردیا جن کی قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئیں۔
گیس پریشر کی کمی صارفین کے لئے دردسر بن گئی، شہر کے بازاروں میں بننے والے ان اسٹوو کو دیکھ کر لوگوں کو وہ زمانہ یاد آ گیا ہے جب سردیوں میں کوئلے، لکڑی، گٹکے اسٹوو اورانگیٹھیوں میں جلائے جاتے تھے۔ اکیسویں صدی میں گیس پریشرکی کمی کا مسئلہ شہریوں کے لئے سرد موسم میں مشکلات کا باعث ہے۔ اب شہری سردی سے بچنے کے لئے اسٹوو خریدنے میں مصروف ہیں۔
یہ اسٹووانگیٹھیاں اور پائپ پرانے ڈرم، ٹین اور جستی چادر سے بنائے جا رہے ہیں، ہر شے کی طرح ان کی قیمتوں میں بھی سو فیصد اضافہ ہونے سے اسٹوو 12 سو روپے سے 6 ہزار روپے میں فروخت ہو ر ہے ہیں۔ صوبے کے دیگر سرد علاقوں میں بھی بڑی تعداد میں اسٹوو تیار کر کے بیھجے جا رہے ہیں۔