لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں گیس بندش اور اوقات کار کے حوالے سے شیڈول جاری کرنے کی خبروں کو جعلی قرار دیدیا گیا۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا سمیت دیگر جگہوں پر خبریں چل رہی ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ گھریلو صارفین صرف ان اوقات میں گیس استعمال کر سکیں گے صبح 5:30 سے 8:30 بجے تک، پھر 11:30 سے 2 بجے تک، شام 4 سے رات 10 بجے تک۔
ان خبروں کے بعد ٹویٹر پر وفاقی وزارت توانائی کی طرف سے بتایا گیا کہ مختلف چینلز پر گمراہ کن خبر چلائی جا رہی ہے کہ دن میں صرف تین وقت گھریلو صارفین کوگیس مہیا کی جائے گی۔
مختلف چینلز پر گمراہ کن خبر چلائی جا رہی ہے کہ دن میں صرف تین وقت گھریلو صارفین کوگیس مہیا کی جائے گی۔ وزارت توانائی کیطرف سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ تاہم وزارت نے سوئی نادرن کے حکام کو کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر رکھی ہیں
— Ministry of Energy (@MoWP15) November 14, 2021
ٹویٹر پر مزید بتایا گیا کہ وزارت توانائی کی طرف سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم وزارت نے سوئی نادرن کے حکام کو کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر رکھی ہیں۔
اہم اطلاع
— SNGPL Official (@SNGPLofficial) November 14, 2021
سوئی ناردرن گیس کی جانب سے گیس بندش /اوقات کار کے حوالے سے کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیا. اس حوالے سے زیرِ گردش اطلاعات جن میں گیس بندش کے اوقات ظاہر کیے جارہے ہیں، غلط ہیں.
تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ عوام الناس کو درست صورتحال سے آگاہ کیا جائے.
دوسری طرف سوئی ناردرن گیس پائپ لائن (ایس این جی پی ایل) کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ سوئی ناردرن گیس کی جانب سے گیس بندش، اوقات کار کے حوالے سے کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیا. اس حوالے سے زیرِ گردش اطلاعات جن میں گیس بندش کے اوقات ظاہر کیے جارہے ہیں، غلط ہیں. تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ عوام الناس کو درست صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر حماد اظہر نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ گیس سپلائی کو ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانےکے وقت یقنیی بنایا جائے گا۔ پائپ لائنز کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں اور روس کے ساتھ گیس کا معاہدہ جلد مکمل کریں گے۔ 70 فیصد گیس ملک سے نکلتی ہے جبکہ 30 فیصد ایل این جی ہے، گیس کی قیمت 2019 سے نہیں بڑھی، سندھ 38 فیصد گیس سپلائی کرتا ہے، کے پی 12 ، پنجاب 8 اور بلوچستان 40 فیصد گیس سپلائی کرتا ہے۔ سندھ سے نکلنے والی گیس 80 فیصد وہیں استعمال ہو جاتی ہے جبکہ خیبر پختونخوا سے نکلنے والی 70 فیصد گیس وہیں استعمال ہو جاتی ہے۔