لاہور:(دنیا نیوز)منی بجٹ میں گاڑیوں پرعائد ٹیکسوں میں مزید اضافے کی تجویز دی گئی ہے جس سے گاڑیوں کی قیمتوں میں ڈیڑھ لاکھ روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق گاڑیوں کے دام مزید بڑھنے والے ہیں کیونکہ حکومت نے گاڑیوں پر عائد ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز دے دی ہے ،850 سی سی سے اوپر کی گاڑی پر سیلز ٹیکس کی شرح ساڑے 12 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
منی بجٹ میں گاڑیوں پر سے" اون منی" کی حوصلہ شکنی کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو دگنا کیا گیا ہے ،1000سی سی تک کی گاڑی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے،1000سے 2000سی سی کے اندر کی گاڑی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 1لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے اور 2000سی سی سے اوپر کی گاڑی پر ود ہولڈنگ ٹیکس 4 لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔
ہائی بریڈ 1800 سی سی گاڑی پر سیلز ٹیکس ساڑے 8 فیصد سے بڑھا کر ساڑے 12 فیصد، 2000سی سی ہائی بریڈ گاڑی پر سیلز ٹیکس کی شرح 12 اعشاریہ 7 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
منی بجٹ میں 2000سی سی تک کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اڑھائی فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد اور 2000سی سی سے اوپر کی گاڑی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 1000سی سی کی گاڑی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نہیں ہوگی ۔
اس کے علاوہ درآمدی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔
دوسری جانب حکومت نے کاشتکاروں کی مکمل سپورٹ کی خاطر ٹریکٹرز پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا۔