اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران منی بجٹ کے حوالے سے اپوزیشن رہنما حکومت پر برس پڑے جبکہ پی پی ایم این اے نے پی ٹی آئی ایم این اے کو تھپڑ بھی دے مارا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ آصف نے کہا کہ آپ نے اپوزیشن اور پاکستان کے عوام کی زبان بندی کرکے پاکستان کی معاشی خودمختاری بیچ رہے ہیں۔ سپیکر صاحب یہ دن اس پارلیمنٹ اور آپ کی کرسی کے لیے ہماری تاریخ میں اس دن کی حیثیت سے جائے گا جس پر قوم شرمسار ہوگی کہ پارلیمنٹ کس طرح کا کام کر رہی ہے۔ آپ وہ آرڈیننس بحال کر رہے ہیں جو ختم ہوچکے تھے جو آئین کے خلاف ہے، سٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے رہے ہیں، آپ 1200 یا 100 ارب ارب ٹیکس واپس لے کر استثنیٰ دے کر عوام کے اوپر مہنگائی کا پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا کے لیے پاکستان کے عوام پر رحم کریں، پاکستان کو نہ بیچیں، آپ نے تین سال یہاں لوٹ مار کی اجازت دی، دوائیوں، گندم اور چینی چوری کرنے کے اجازت نہ دیتے تو یہ نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی اور نیا بجٹ بنانے کی ضرورت نہ پڑتی۔ پاکستان کی خود مختاری کو ختم نہ کریں، جو ملک معاشی طور پر غلام ہوجاتا ہے، وہ کالونی بن جاتا ہے وہ سرحدی قبضے سے زیادہ ظلم ہے، آپ ہمیں معاشی طور پر غلام کر رہے ہیں، کیا یہ ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکومت آگئی ہے۔
کیسی قانون سازی ہے اپوزیشن کی کوئی بات سننے کو تیارنہیں: راجہ پرویز اشرف
اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ جس عقل مند نے آپ کو مشورہ دیا اس نے غیرقانونی کام کروایا، وہ چیزیں نہیں دہرانا چاہتا جو لیگی رہنما خواجہ آصف نے کیں، کل ڈپٹی سپیکر کو منی بجٹ کے حوالے سے چہ میگوئیوں بارے بتایا تھا، ڈپٹی سپیکرنے کہا کوئی منی بجٹ پیش نہیں کیا جارہا، آج بل آیا ہے تو آپ تشریف لے آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کوئی پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی، جے یوآئی،( ن)لیگ نہیں 22 کروڑعوام کے لیے ہو رہی ہے، یہ کیسی قانون سازی ہے اپوزیشن کی کوئی بات سننے کو تیارنہیں، خواجہ آصف کے سوال پر اسدعمرایوان کو مطمئن نہیں کرسکے۔ پاکستان کے بائیس کروڑعوام آپ کوالیکشن میں تارے دکھائیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپیکرصاحب کو بھی مصیبت میں ڈال دیا ہے، وزرا کے پاس تجربہ نہیں ان کے پاس پارلیمانی دانش نہیں، یہ طوطے کی طرح بل پڑھ دیتے ،سمجھ نہیں آتی، ان کولگ رہا ہے شائد اب ان کے ساتھ نہیں تو کیا عوام سے انتقام لینا چاہتے ہیں، وزرا کو مہنگائی کا کہتے ہیں تو کہتے ہیں اپوزیشن کی وجہ سے ہے، ساڑھے تین سال الزامات لگا کرضائع کردیئے گئے۔
سپیکر صاحب، آرڈیننسز بارے آپ کی رولنگ آئین کی خلاف ورزی ہے: اسعد محمود
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا اسعد محمود نے اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج کی کاروائی اور گزشتہ اجلاس میں جو آپ کی کرسی کا کردار رہا اس پر اعتراض ہے، آپ کی کیا مجبوری ہے کہ ایوان کو متنازع بنایا جارہا ہے، حکومتی پالیسیوں کے باعث تباہ حالی ہوئی ہے، اس ملک کے عوام ریاست کے ساتھ سب سے زیادہ وفادار ہیں، سپیکر صاحب، آرڈیننسز بارے آپ کی رولنگ آئین کی خلاف ورزی ہے، اسد عمر صاحب، پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیاں درست تھیں تو آپکو وزارت سے کیوں ہٹایا گیا۔ آپ کی رولنگ آئین کے خلاف ہے، ایک ممبر کہتا ہے کہ معاشی پالیسی زبردست ہے تو آپ کو وزارت سے کیوں ہٹایا گیا؟ ہم عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں، آپ نے ہی کہا تھا اگرآئی ایم ایف گئے توخودکشی کرلیں گے، سٹیٹ بینک کی معاشی خودمختاری داؤپرلگارہے ہیں، اگرایوان میں سوال نہیں کریں گے تو پھر وہ جگہ بتا دیں کہاں سوال کریں، آپ عوام مزدور، کسان، سرکاری ملازمین کو بھی کچھ نہیں سمجھتے، آپ نے قومی اسمبلی کوبے توقیرکردیا ہے۔ آئی ایم ایف کے بائیکاٹ والے سٹیٹ بنک کی خود مختاری داؤ پر لگا رہے ہیں، سپیکر صاحب آپ نے اپنے حلقہ کے لوگوں کو بلدیاتی انتخابات میں خریدنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایوان کے اصولوں پرعمل کیا جائے،اسعد محمود ساڑھے تین سالوں میں خارجہ،معاشی پالیسی اورامن وامان کوتباہ کیا، ریاست کے ساتھ عوام سب سے زیادہ وفادارہیں۔
سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خدارا یونین کونسل جتنی وقعت ہی قومی اسمبلی کودیدیں،مولانا اسعد محمود آپ غیرآئینی اقدام کررہے نہ کریں، آپ کے طریقہ کارپراعتراض ہے۔
آپ ایسی کرسی پربیٹھے ہیں رولنگ دے سکتے ہیں، آپ کی کرسی پرپہلے بھی لوگ تھے جن کولوگ یاد اورکسی کونہیں، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے طعنہ دیا گیا، خیبرپختونخوا آپ کے وزرا نے70 ،70کروڑ روپے سے لوگوں کوخریدا، آپ غلط بیانی کررہے ہیں، اقتدارمیں ہوتے ہوئے لوگوں نے پیسوں، پی ٹی آئی کومسترد کیا، نوشتہ دیوارلکھا جاچکا ہے، اپنے انجام کو پڑھ لیں، 66تحصیلوں میں صرف 15 تحصیلیں جیتیں، چیلنج کرتا ہوں پہلے اورنہ آج آپ جیتے ہیں، صوابی کی تحصیل تمام پولنگ اسٹیشنوں پر آپ ہارے۔
اپوزیشن اپنے بندوں کوکرسی پرکھڑا نہیں کرسکی، حکومت کیا گرائے گی: اسد عمر
خواجہ آصف کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ یہ تکلیف کیوں ہورہی ہے، کچھ ہفتوں سے طوفان کھڑا کیا گیا عمران خان گیا، انہوں نے عوام کو متحرک کرنا تھا اپنے بندوں کوکرسی پرکھڑا نہیں کرسکے، ان کےصرف تین لوگ کرسی پر کھڑے ہوئے، یہ حکومت کیا گرائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کو شرم نہیں آتی، ان کے وزیردفاع کوئی مالی، کوئی دھوبی، نائی کے اقامے پر نوکریاں کر رہے تھے اور ہمیں قومی سلامتی کا درس دے رہے ہیں، مودی کو شادی پر بلایا، یہ کس منہ سے قومی سلامتی کی بات کرتے ہیں، ہم نے بھارتی پائلٹ کو ذلیل کر کے چائے پلا کر بھیجا، شرم کی بات ہوتی ہے یہ پاکستان کے سرنڈر کی بات کرتے ہیں، کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس آنے پر ایک صاحب لندن سے بھاگے ہوئے ’جاب ایپلی کیشن‘ اپ ڈیٹ کر کے آئے، لیگی صدر شہباز شریف نے کہا کورونا لاک ڈاؤن لگا دیں، ملکی کورونا پالیسی کی عالمی اداروں نے تعریف کی، 86 فیصد پاکستانی عوام نے کہا حکومت نے کورونا کے دوران بہترین پالیسی اپنائی۔
اسدعمرنے اپوزیشن کوایکسپائرسیاست دان قراردیتے ہوئے کہا کہ ایکسپائرآرڈیننس کی بڑی ٹیکنکل بات کی گئی، ایکسپائرسیاستدان کی تقریریں سننا ہم پرلازم ہے یا نہیں۔