اسلام آباد: (دنیا نیوز) ادارہ شماریات پاکستان نے مہنگائی کے تازہ اعداد و شمار جاری کر دیئے، ادارے کا کہنا ہے کہ جنوری میں مہنگائی کی شرح اعشاریہ انتالیس فیصد رہی جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر بھی گھی کی قیمت بڑھ گئی۔
یوٹیلٹی سٹورز ہوں یا پرچون کی دکان، ہرچیز مہنگی ہو گئی۔ جنوری بھی عوام پر مہنگائی کا مہینہ بن کر ٹوٹا، شرح اعشاریہ انتالیس فیصد رہی حکومت نے گھی ، دالیں ، گوشت ، مرغی ،پھل اور سبزی سمیت ہرچیز مہنگی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق جنوری 2021ء کے مقابلے میں جنوری 2022ء میں مہنگائی کی شرح 12.96 فیصد ریکارڈ ہوئی، ایک سال میں خوردنی تیل 54.33 فیصد ، مسٹرڈ آئل 46.68 فیصد مہنگے ہوئے، دال مسور 41.3، پھل 28.35، چنے 24.7اور گوشت 22.38 فیصد مہنگے ہوئے۔ چکن 17، دال چنا 15.67، بیسن 15.37،دال ماش 12.46اور سبزیاں 11.58فیصد مہنگی ہوئیں، بجلی کے نرخ 56.20، موٹر فیول 36.22، جوتے 25اور لانڈری 22فیصد مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جنوری میں دال مسور 6.13، چنے 4.79 اور پھل 4.11فیصد، ایندھن 5.16، موٹر فیول 1.75، مائع ہائیڈروکاربن 1.29 فیصد، بیسن 3.82، دال چنا 3.44، دال ماش 3.37 اور آٹا 1.28فیصد مہنگا ہوا جبکہ ٹماٹر 42.88، آلو 13.32، مسالحہ جات 7.50 فیصد سستے ہوئے۔
یوٹیلٹی سٹورز پر بھی پیکجڈ دودھ، کسٹرڈ، جام، ڈیٹرجنٹ، صابن مہنگے ہوئے۔ برانڈڈ گھی کا پانچ کلو کا ٹن 2ہزار 32 روپے، 5لٹر آئل کی قیمت 2ہزار 82 روپے ہو گئی، نوٹیفیکشن کے مطابق دوسرےدرجے کے پانچ لیٹر کوکنگ آئل کی قیمت 1990 روپے مقررکی گئی ہے۔