اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اب بھی سستا ملک ہے، مہنگائی عالمی مسئلہ ہے، منی بجٹ کا عام آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
14 ویں انٹرنیشنل چیمبرز کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انڈسٹری لگانے کے لیے زمین بہت مہنگی ہوتی ہے، ہم انڈسٹری لگانے کے لیے زمین لیزپرفراہم کریں گے، صنعتیں لگانے کے لیے سرکاری اراضی لیزپردینے کا فیصلہ کیا ہے، کوشش کر رہا ہوں مدینہ کی ریاست لوگوں کی زندگیوں میں آجائے، مدینہ کی ریاست دنیا کا سب سے بڑا انقلاب آیا تھا، مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ سب سے کامیاب ماڈل تھا، جب معاشرے میں قانون کی بالادستی نہ ہو تو کرپشن بڑھتی ہے، ہماری جنگ پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرنا ہے، یہ پاکستان کی مستقبل کی جنگ ہے، بنانا ری پبلک میں انصاف نہیں ہوتا۔ کرپشن کی وجہ سے رنگ روڈ منصوبہ تاخیرکا شکارہوا۔
مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے لوگ تکلیف میں ہیں، اس وقت پوری دنیا کا یہ مسئلہ ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں بورس جانسن پر گیس کی قیمتیں بڑھنے پر تنقید ہو رہی ہے، ملک میں آئل، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی، لوگ تکلیف میں ہیں، پاکستان میں ابھی پٹرول کی قیمتیں بھارت،بنگلادیش سے سستی ہیں، کسی بھی حکومت کو اتنا بڑا خسارہ نہیں ملا تھا، سعودی عرب، چین مدد نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہوتا، معاشی حالات بہتر ہوئے تو صدی کا بڑا کرائسز کورونا آ گیا تھا، پاکستان نے کورونا کے دوران بہترین پالیسی اپنائی اور مشکل فیصلے کئے، جو ہم نے مشکل فیصلے کیے آج وہی برطانیہ میں بورس جانسن کر رہا ہے، کورونا کے دوران مجھ پربڑی تنقید کی گئی تھی۔ کورونا کے بعد پھرافغانستان کا کرائسزآگیا، پاکستان سے ڈالرافغانستان جانا شروع ہوگیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پیاز، ٹماٹر بیچ کر خوشحال نہیں ہوسکتے، کورونا کے باوجود لارج سکیل مینو فیکچرنگ میں 15 فیصد اضافہ ہوا، ہماری حکومت کو نااہل کہا جاتا ہے، حکومت نے ملک کو کورونا،بے روزگاری سے بچایا، کنسٹرکشن سیکٹراس وقت بوم کررہا ہے، ایگری کلچر میں 1100 ارب کسانوں نے کمائے، موٹرسایئکل کی ریکارڈ فروخت ہورہی ہے۔ اس بارریکارڈ ٹیکس اکٹھا ہوا ہے، ایک سال میں1300ارب اضافی ٹیکس اکٹھا کیا ہے، کورونا کے باوجود پاکستان کی گروتھ ،ٹیکس ریونیوبڑھا ہے۔
کرپشن کے بارے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ جنگ صرف میں نے نہیں پورے معاشرے نے جنگ لڑنی ہے، میں تواسے جہاد سمجھتا ہوں، میں ہر روز یہ جنگ لڑتا ہوں، مافیازنے افراتفری پھیلائی ہوئی ہے یہ ہو گیا، وہ ہو گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ بڑھانے والوں کو ہرقسم کی سہولت اور انہیں ایوارڈ دینے کی ضرورت ہے۔ ایکسپورٹ، ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنا پاکستان کے لیے بہت اہم چیزہے، پاکستان میں کبھی ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ نہیں دی گئی، ایشین ٹائیگربننے والے ملک ایکسپورٹ بڑھانے کی وجہ سے بنے، ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے ہرممکن مدد کریں گے۔ اگرایکسپورٹ نہیں بڑھے گی تو پھرآئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، پاکستان دنیا میں تقریبا سب سے کم ٹیکس دیا جاتا ہے، پاکستان میں ٹیکس کلچرپروان نہ چڑھانے پر ایف بی آر سمیت سب شامل ہیں، برطانیہ کے حکمران ٹیکس کا پیسہ دیکھ بھال کر استعمال کرتے ہیں، برطانوی لوگ اس لیے ٹیکس دیتے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں ٹیکس دینے کا کلچرپروان نہیں چڑھا، ہمارے حکمرانوں کا شاہانہ اندازتھا، ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امیرملکوں نے بھی کبھی یونیورسل ہیلتھ کی کوشش نہیں کی، سندھ کے علاوہ ہر خاندان کو10لاکھ کی انشورنس دے رہے ہیں۔