سینیٹ میں اپوزیشن نے منی بجٹ کو معاشی دہشتگردی قرار دیدیا

Published On 07 January,2022 04:35 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینٹ میں اپوزیشن نے منی بجٹ کو معاشی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے آگے سرنڈر کر رہی ہے۔ اس قانون سازی کے بعد حکومت سٹیٹ بینک سے بھی قرضہ نہیں لے سکے گی۔یہ بجٹ منظور نہیں ہونا چاہیے۔

چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے الے اجلاس کے دوران منی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق، سینیٹر رخسانہ زبیری، سینیٹر ہدایت اللہ، رانا مقبول اور دیگر نے اراکین نے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف عام آدمی پر ڈائریکٹ ٹیکس لگانے کا کہتا ہے؟ برازیل نے آئی ایم ایف کو ملک سے نکل جانے کو کہا، ہم بھی ایک خود مختار ملک ہیں آئی ایم ایف سے جان چھڑائی جائے۔ اراکین نے بین الاقوامی فوڈ سروسز پر ٹیکس لگائیں، منی بجٹ سے ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 150 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 350 ارب روپے کے ٹیکسز کا نفاز کیا جارہا ہے۔ آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کو سرینڈر کر دیا گیا۔

سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا کہ لیڈر کی تعریف یہ ہے کہ حالات کیسے ہی ہوں وہ ملک چھوڑ کر نہیں جاتا، آپ نے کہا 8 ہفتوں میں واپس آجاوں گا۔ ہم نے 7 ارب روپے کا سٹامپ پیپر لکھوایا جائے۔ آپ ریاست مدینہ کی تضحیک کرتے ہیں صرف عمران خان کی مخالف میں۔ آپ نے22 پروگرام آئی ایم ایف کے لیے اور 9 پیپلزپارٹی اور 4 ن لیگ لیگ نے پروگرام لئے۔ باقی پروگرام ڈکٹیٹرز نے لئے جن کے ساتھ سینیٹر مشتاق احمد بھی بیٹھے رہے۔ آئینے میں دیکھیں کتنا خوفناک آپکا چہرہ ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ اس دوران دو کروڑ گھرانوں کو براہِ راست سبسڈی دی ہے۔ ایک کھرب سے زیادہ کی سبسڈی دی جا چکی ہے، ہماری پذیرائی ہو رہی ہے، ٹورازم اور ہماری اقدامات پر وزیر اعظم عمران خان لیڈر ہے میرے لیڈر نے باہر جائیدادیں نہیں بنانا ہیں۔

وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے لیکن حکومت مہنگائی کم کرنے کے لۓ سرگرم ہے۔ ملک میں مہنگائی کی شرح 9.8 ہے۔ آئندہ بجٹ سے قبل مناسب ریلیف ملے گا۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتین کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت عوام کو ریلیف دی جا رہی ہے۔ پہلی بار ملک میں پانچ سال بعد مردم شماری کی جا رہی ہے۔

علی محمد خان نے سینیٹر مشتاق احمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جن کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں ان کے باعث معیشت تباہ ہوئی ان سے زرداری صاحب بہتر ہیں ان کے ساتھ چلے جائیں ۔اگر کسی دیانت داری آدمی کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو عمران خان کے ساتھ آجائیں۔سینٹ کا اجلاس پیر کی شام تین بجے تک ملتوی کر دیاگیا۔
 

Advertisement