کراچی:(دنیا نیوز) اسٹیٹ بینک کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز حکومت نے پہلے 3 ماہ میں مجموعی قرضوں میں 6 ہزار 799 ارب روپے اضافہ کیا، یوں نئی حکومت نے معیشت پر روزانہ کی بنیاد 75 ارب روپے قرض کا بوجھ ڈالا۔
اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اپریل سے جولائی 2022 تک قرض 43 ہزار 704 سے بڑھ کر 50 ہزار 503 ارب روپے ہوگیا، اس دوران قرضوں میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ نئے لیے گئے قرضوں بیرونی قرضوں کا حصہ 4 ہزار 439 ارب روپے ہے جبکہ 3 ماہ کے دوران صرف مقامی قرضوں میں 2 ہزار 216 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے سالوں سے معیشت کو قرضوں کا سہارا دے کر اب اس کے لوٹانے کی سکت ختم ہوتی جارہی ہے، پیسہ عوام کی فلاح کے کاموں سے کہیں زیادہ قرضوں کی ادائیگی کی نذر ہورہا ہے۔