فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں کھاد کی فروخت کے لئے ای فرٹیلائزر منصوبہ بھی ناکام ہوگیا، یوریا کھاد کا تھیلا سرکاری نرخ سے ایک ہزار روپے مہنگا جبکہ ڈی اے پی کے تھیلے کی قیمت میں ساڑھے 6 ہزار سے زیادہ اضافہ کر دیا گیا۔
فیصل آباد میں کھاد کی دستیابی اور فروخت کی نگرانی کے لئے ای فرٹیلائزر منصوبہ بھی ناکام ہوگیا، 100 سے زیادہ کھاد ڈیلر رجسٹرڈ کئے گئے لیکن کاشتکاروں کو کھاد سرکاری نرخ پر دستیاب نہیں، یوریا کھاد کا 50 کلو کا تھیلا سرکاری ریٹ لسٹ میں 2 ہزار 446 روپے کا ہے لیکن مارکیٹ میں 3 ہزار 500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
ڈی اے پی کی قیمت 11 ہزار 450 مقرر لیکن مارکیٹ میں 18 ہزار سے بھی زیادہ میں فروخت ہو رہی ہے، سرکاری نرخ پر کھاد کی عدم دستیابی سے گندم کی زیر کاشت فصل کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
کسان رہنما کا کہنا ہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود کسان کا استحصال کیا جا رہا ہے، پہلے کاشت کے وقت سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں بعد میں تیار فصل کی قیمت بھی پوری ادا نہیں کی جاتی جس سے کاشتکار کے گھر کا چولہا بمشکل جل پاتا ہے۔
کسان رہنما نے کہا ہے کہ سرکاری موقف روایتی ہے کہ قیمتیں بڑھانے والوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔
کاشتکار کہتے ہیں کھاد ڈیلر محکمہ زراعت کے ای فرٹیلائزر سسٹم میں پیچیدگیوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، رجسٹرڈ کھاد ڈیلر سٹاک ہونے کے باوجود سرکاری نرخ پر کھاد فراہم نہیں کر رہے۔