فیصل آباد: (ویب ڈیسک) چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی فیصل آباد نے 10 دنوں میں 50 ہزار پچوں کی پیدائش کی خبر کی تردید کردی۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کاشف کمبوہ نے نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 دنوں میں 50 ہزار بچوں کی پیدائش کی جو خبر گردش کر رہی ہے وہ فیک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 50 ہزار بچوں کا ہندسہ تو فیصل آباد ڈویژن کے حوالے سے درست ہے مگر یہ کہنا ہے کہ یہ بچے پچھلے 10 دنوں میں پیدا ہوئے ہیں غلط ہے۔
سی ای او ہیلتھ نے بتایا کہ گزشتہ دنوں لوکل گورنمنٹ نے بچوں کی رجسٹریشن پر دو تین ہفتوں کے لیے مقررہ فیس معاف کی تھی جس کے بعد ضلع بلکہ صوبہ بھر میں لوگوں نے بچوں کی رجسٹریشن کروانا شروع کر دی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر نادیہ فاطمہ نے بتایا کہ 10 دسمبر سے 20 دسمبر 2022 تک ایک خصوصی مہم شروع کی گئی تھی جس میں یونین کونسل لیول پر تمام سٹاف نے بھرپور کوشش کی اور سکولز وغیرہ میں کیمپس لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے دوران بچے پیدا کرنے پر والدین کو بونس دینے کا اعلان
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اس مہم کے بعد ہم نے ایک سے سات سال کے بچوں کی رجسٹریشن کی اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو بھی عدالتی عمل کے بعد رجسٹر کیا گیا ہے، یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ تازہ پیدائش کے کیسز نہیں ہیں اس میں تاخیر سے کیے گئے اندراج بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم میں بھی فیصل آباد ضلع سے 25 ہزار بچوں کو رجسٹرڈ کیا گیا تاہم 50 ہزار کا عدد پورے ڈویژن فیصل آباد کا ہے جس میں چنیوٹ، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت چار اضلاع آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مراکش میں خاتون کے ہاں 9 بچوں کی پیدائش، خاندان خوشی سے نہال
فیصل آباد ڈویژن میں رجسٹرڈ ہونے والے بچوں میں ساڑھے 10 ہزار بچے ایک سال سے زائد کی عمر کے تھے جبکہ تقریبا 14 سو بچے تو پانچ سال سے بھی زائد عمر کے تھے ۔ پورے ڈویژن میں صرف 15 ہزار بچے ایک سال سے کم عمر کے تھے۔