فیصل آباد: (ویب ڈیسک) بجلی اور ڈالر کی قدر میں اضافے سے خام مال انتہائی مہنگا ہوگیا جس کے بعد فیصل آباد کے پاور لومز مالکان پیداواری نقصان سے بچنے کے لیے فیکٹریاں بند کرنے لگے۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے پیداواری لاگت ناقابل برداشت سطح پر پہنچ جانے سے فیصل آباد میں پاور لومز بندش کا شکار ہو رہی ہیں، روزگار کے دروازے بند ہونے پر مزدور انتہائی پریشان ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھ میں ڈبا ہوتا ہے جب ہم فیکٹری آتے ہیں، آگے فیکٹری بند ہوتی ہے تو مالک کہتا ہے کہ سوتر مہنگا ہوگیا ہے فیکٹری نہیں چلنی، ہم گھر جاتے ہیں تو گھر میں نہ دودھ، نہ گھی، نہ چینی، نہ آٹا ہم کہاں جائیں۔
چیئرمین لیبر قومی موومنٹ کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی اور خام مال نے پاور لومز سیکٹر کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 30 فیصد پاور لومز انڈسٹری مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، ڈیڑھ لاکھ سے زائد پر دیسی مزدور اپنے گھروں کو واپس روانہ ہو چکے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کباڑخانوں کے اندر پاور لومز انڈسٹری توڑ کر بیچی جا رہی ہے۔
فیصل آباد میں 24 گھنٹے چلنے والی فیکٹریوں کی بندش اور کام کی شفٹیں کم ہونے سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور انتہائی پریشان ہیں۔