اسلام آباد: (دنیا نیوز) گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ مزید آئندہ دو تین ماہ تک مہنگائی کا دباؤ رہے گا جبکہ رواں سال اوسط مہنگائی 26.5 فیصد ہوگی۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں گورنر سٹیٹ بینک بھی شریک ہوئے، اجلاس میں سٹیٹ بینک حکام نے مہنگائی، شرح سود اور فارن ایکسچینج سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ مالی ذخائر پر دباؤ بیرونی فنانسنگ کے کم ہونے کی وجہ سے ہے، آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر کی وجہ سے بیرونی فنانسنگ رک گئی ہے، قرضوں کی واپسی کی وجہ سے بھی مالی ذخائر میں کمی ہوئی ہے۔
جمیل احمد نے بتایا کہ معیشت کو اس وقت کئی بیرونی اور اندرونی چیلنجزکا سامنا ہے، یوکرین جنگ کے باعث اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے پاکستان میں بھی مہنگائی ہوئی، اس سال کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 ارب ڈالر رہنے کا تخمینہ تھا۔
گورنر سٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے، رواں سال ترسیلات زر 29 ارب ڈالر تک موصول ہونے کا تخمینہ ہے، گزشتہ مالی سال ترسیلات زر 31 ارب ڈالر سے زائد تھیں۔