سٹاک ایکسچینج: مارچ 2023ء میں سرمایہ کاروں کو 1 کھرب 64 ارب سے زائد کا نقصان

Published On 05 April,2023 06:25 pm

لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) سال 2023ء کے تیسرے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو مجموعی طور پر 1 کھرب 64 ارب 33 کروڑ 95 لاکھ 59 ہزار 584 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کل حجم 62 کھرب 72 ارب 50 کروڑ 95 لاکھ 764 روپے پر پہنچ گیا ہے۔

فروری 2023ء میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 22 روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا، جس سے انٹربینک میں فی ڈالر قیمت 261 روپے سے بڑھ کر 283 روپے پر پہنچ گئی، ڈالر کی قدر میں ہونے والے اضافے کا اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر پڑا جس سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کل حجم 23 ارب 98 کروڑ 66 لاکھ 52 ہزار 11 ڈالر سے کم ہو کر 21 ارب 52 کروڑ 27 لاکھ 97 ہزار 538 ڈالر پر پہنچ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک کا پاکستان میں معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے اصلاحات پر زور

یوں مارچ میں روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے حجم میں 2 ارب 46 کروڑ 38 لاکھ 54 ہزار 473 ڈالر کی کمی ہوئی، مارچ کے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایس ای 100 انڈیکس 510 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 510 سے کم ہو کر 40 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا ہے، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 335 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 15 ہزار 187 سے کم ہو کر 14 ہزار 852 پوائنٹس پر پہنچ چکا ہے۔

مارچ کے مہینے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 11 روز کاروبار کا مثبت رجحان جبکہ 11 روز ہی کاروبار کا منفی رجحان بھی دیکھنے میں آیا، کاروبار میں شدید مندی کی وجہ سے 20 مارچ کو کے ایس ای 100انڈیکس میں 501 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کو 63 ارب 16 کروڑ 92 لاکھ 66 ہزار 136 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: موجودہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے تجارتی اعداد و شمار جاری

اسی طرح 3 مارچ 2023ء کا دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے مثبت رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 667 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ ہوا، جس سے سرمایہ کاروں کو 79 ارب 20 کروڑ 34 لاکھ 61 ہزار 326 روپے کا فائدہ ہوا۔

یاد رہے کہ مارچ 2023ء کے آخری دن کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 152 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ ہوا جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو مارچ کے آخری دن 14 ارب 51 کروڑ 73 لاکھ 42 ہزار 689 روپے کا فائدہ ریکارڈ ہوا۔