کراچی: (دنیا نیوز) 12 برس میں کیش سرکولیشن 1.4 ٹریلین روپے سے بڑھ 8.9 ٹریلین تک پہنچ گئی۔
ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین کے مطابق سال 2022 کے دوران 8.9 ٹریلین کیش سرکولیشن میں ریکارڈ کی گئی، سال 2010 میں کیش سرکولیشن کا حجم 1.4 ٹریلین روپے تھا، کیش سرکولیشن جی ڈی پی کے 11.3 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی انٹربینک کے ریٹ کے مطابق کرنے کی اجازت
ڈاکٹر عنایت حسین کے مطابق ایل سیز کھولنے کیلئے کھانے پینے کی اشیا، ادویات، انرجی پراڈکٹس اولین ترجیح ہیں۔
سٹیٹ بینک حکام کی ان کیمرہ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی دور میں 3 ارب ڈالر سکیم کے تحت قرض دیا گیا، 3 بلین ڈالر پر شرح سود 5 فیصد تک عائد کی گئی جبکہ مارکیٹ ریٹ 7 فیصد تھا۔