لاہور: (دنیا نیوز) نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) نے پول ماﺅنٹڈ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز کیلئے ایسیٹ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم اور ارتھنگ کنڈکٹر کیلئے مخصوص معیار کی منظوری دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئرڈاکٹر رانا عبدالجبارخان کی زیر صدارت این ٹی ڈی سی ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز (پی اینڈ ای) اور (اے ڈی اینڈ ایم)، جنرل منیجر (ڈی اینڈ ای)، جنرل منیجر (اے ایم) نارتھ اینڈ ساوتھ، چیف انجینئر (پی اینڈ سی)،چیف انجینئر (ایس ایس ڈیزائن)،چیف انجینئر (ایس اینڈ ایس) اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
چیف انجینئر (ایس اینڈایس)کی جانب سے تیار کئے گئے ایسیٹ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم این ٹی ڈی سی ڈی ڈی ایس76، 2023 کا مقصد ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز کی مدت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے، اسکے نتیجے میں ان ٹرانسفارمرز کے نقصان اور جلنے کے تناسب کو کم کرکے تقسیم کار کمپنیوں کے لیے لاگت میں نمایاں بچت ہوگی۔
ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ڈسٹری بیوشن سب سٹیشنز کا آٹومیشن نیٹ ورک کی استعدادکو بڑھا ئے گا جس سے کمپنیوں کو ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے پاور نیٹ ورک کے استعمال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اے پی ایم ایس فراہم کردہ بجلی کو بھی ریکارڈ کرے گا جس سے بجلی کی اکاونٹنگ کے ذریعے اسکے مقامی سطح پر نقصانات کا بھی اندازہ ہوسکے گا، اسکے ساتھ ساتھ اے پی ایم ایس کرنٹ پروٹیکشن کے ذریعے انسانی جان کی حفاظت کوبھی ترجیح دے گا۔
اجلاس کے دوران، ارتھنگ کنڈکٹر پی-16:2023 کی تفصیلات کو بھی منظور کیا گیا، یہ سنگ میل گرڈ کی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے، نظرثانی شدہ معیارمیںارتھنگ کیلئے سختی سے کھینچے گئے تانبے کے کنڈکٹر کے علاوہ تانبے سے ملبوس سٹیل کنڈکٹر کو شامل کرنا شامل ہے۔
اس ترمیم سے نہ صرف خریداری کے اخراجات میں کمی آئے گی، جس سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہوگی بلکہ کنڈکٹر کی چوری کے مسئلے کو بھی حل کیا جائے گا کیونکہ تانبے سے ملبوس سٹیل کنڈکٹر کا استعمال ایسے واقعات کو روک دے گا۔
منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر رانا عبدالجبار خان نے دونوں آلات پر کام کرنیوالی ٹیموں کی لگن اور عزم کو سراہا، انہوں نے مذکورہ بالا معیارات کی تیاری کیلئے تکنیکی معلومات کیلئے ماہر انجینئرز پر مشتمل کمیٹیوں کی کاوشوں کو بھی سراہا۔