لاہور: (دنیا نیوز) سوئی ناردرن نے گیس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں کامیاب چھاپے مارے۔
پشاور میں گیس کے براہ راست استعمال، غیر قانونی کنکشن پر مجموعی طور پر 30 کنکشن منقطع کیے جانے کے علاوہ گیس چوری پر ایک ایف آئی آر درج کی گئی، مردان میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 5 گیس کنکشن منقطع کیے جانے کے علاوہ گیس چوری کی مد میں 1 لاکھ 8 ہزار 100 روپے کی رقم بک کر دی گئی۔
سیالکوٹ میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 2 جبکہ کمپریسر کے استعمال پر 36 گیس کنکشن منقطع کیے گئے، سرگودھا میں گیس میٹر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر 2 جبکہ غیر قانونی استعمال پر دو کنکشن منقطع کر دیئے گئے، ریجن کی جانب سے مقامی تھانے میں ایک ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف نے سخت شرائط کا تحریری معاہدہ مانگ لیا
گوجرانوالہ میں ریجنل ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے 22 گیس کنکشن منقطع کرنے کے علاوہ دو ایف آئی آر بھی درج کروائیں جبکہ گیس چوری کی مد میں 2 لاکھ 38 ہزار روپے بھی بک کر دیئے گئے۔
گیس کے غیر قانونی استعمال پر گجرات میں کارروائیوں کے دوران 7 صارفین جبکہ کمپریسر کے استعمال پر 3 صارفین کے گیس کنکشن منقطع کر دیئے گئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گیس کے براہ راست استعمال پر 5 کنکشن منقطع کیے جانے کے علاوہ 15 لاکھ روپے گیس چوری کی مد میں بک کر دیئے گئے۔
ساہیوال میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 5 کنکشن منقطع کیے گئے، فیصل آباد میں ریجنل ٹیم نے کریک ڈاؤن کے دوران 19 کنکشن منقطع کرنے کے علاوہ گیس چوری کی مد میں 1 لاکھ 4 ہزار روپے بھی بک کر لیے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی بل: سرکاری ادارے آئیسکو کے اربوں روپے کے نادہندہ نکلے
لاہور میں کمپریسر کے استعمال پر دو، میٹر سے چھیڑ چھاڑ پر ایک جبکہ گیس کے غیر قانونی استعمال پر 5 کنکشن منقطع کر دیئے گئے، بہاولپور میں ریجنل ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے کمپریسر کے استعمال پر 23 جبکہ گیس کے غیر قانونی استعمال پر 13 کنکشن منقطع کر دیئے۔
ملتان میں ریجنل ٹیم نے 23 گیس کنکشن منقطع کیے، شیخوپورہ میں کمپریسر استعمال کرنے والے دو صارفین کے علاوہ 8 گیس کنکشن منقطع کیے گئے۔
سوئی ناردرن گیس کے ترجمان کے مطابق چوری شدہ گیس کے حجم کی پیمائش کے لیے قوانین کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے جبکہ گیس چوری میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے متعلقہ پولیس تھانوں میں درخواستیں جمع کرا دی گئی ہیں۔