بیجنگ : (عرفان سعید ) چین میں کاغذ کی کرنسی کا استعمال ختم ہونے کو ہے ، اب ہوٹل ہو یا ٹرانسپورٹ کا کرایہ کسی خیراتی ادارے کو دیا جانے والا عطیہ ہو یا مہنگی گاڑیوں اور پراپرٹی کی خریداری اب سب موبائل فون کے ایک کلک سے ممکن ہوگا۔
چین کا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے ، اس کی ترقی نے مغربی ممالک سمیت دنیا کی سپر طاقتوں کو حیرت میں مبتلا کردیا ہے ۔
آپ کو کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چین میں کاغذ کی کرنسی کا رجحان تقریبا ختم ہونے کو ہے، اب تمام تر کاروبار لین دین شاپنگ آن لائن ٹرانسفر کے ذریعے ہوتی ہے، چین نے اپنی رسمی کرنسی "آراین بی" کو ڈیجیٹل فارم پر منتقل کردیا ہے جس کو "ڈیجیٹل آر این بی " یا "یوآن" کہا جاتا ہے۔
یہ کرنسی کاغذی نوٹ کی طرح نہیں ہوتی بلکہ ایک کمپیوٹرائزڈ ڈیجیٹل فارم پر موجود ہوتی ہے، ڈیجیٹل رینمنبی کا استعمال آن لائن اور آف لائن ہر جگہ ہوتا ہے، آپ اپنے موبائل سے کسی بھی دوکان پر اس دکان کے مالک کا نصب کیے بار کوڈ سکین کریں اور اپنے اکاؤنٹس سے پے منٹ کردیں، پیسے منتقل ہوگئے۔
شاپنگ کے علاؤہ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی خریداری حتی کہ گداگر کو خیرات بھی گداگر کے سامنے رکھے گئے بار کوڈ کو سکین کرکے اسے دے سکتے ہیں ۔
ڈیجیٹل ٹرانسفر لوگوں کی مالی معلومات کا تحفظ بھی کرتی ہے یوں چین میں اب اے ٹی ایم مشینوں کا نظام بھی ختم ہوتا جارہا ہے اور اب آپ سب کچھ سوئی سے لے کر کروڑوں کی پراپرٹی تک موبائل کی ایک کلک پر خرید سکتے ہیں۔