اسلام آباد :(دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے عالمی بینک کے وفد نے ملاقات کی،وفد کو معاشی و خطے کی صورتحال بارے آگاہ کیا۔
وفاقی دارالحکومت میں احسن اقبال سے ملاقات کرنے والوں میں ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈی زون ودیگر شامل تھے ، ملاقات میں ورلڈ بینک نائب صدر کی معیشت کیلئے احسن اقبال کی خدمات کی تعریف کی اور ورلڈ بینک اور وزارتِ منصوبہ بندی کا تعاون مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔
اس موقع میں وفد سے گفتگو کرتے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دنیا صنعتی معیشت سے ٹیکنالوجی معیشت کی طرف منتقل ہو رہی ہے، برآمدات پر مبنی ترقی کا ماڈل اپنانا وقت کی ضرورت ہے، عالمی برادری بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کا پابند بنائے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کو ہتھیار بنانا عالمی امن کیلئے خطرناک ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی خوراک و پانی بحران کا باعث بن سکتی ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ 130,000 پوائنٹس سے تجاوز کر گئی، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، مہنگائی پر قابو پا لیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ برآمدات کا ہدف 32 ارب سے بڑھا کر 100 ارب ڈالر مقرر کیا، بچوں کی نشوونما میں کمی قومی مسئلہ، قابو پانے کیلئے اقدامات جاری ہے، پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی شرح میں اضافہ ہوا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ خواتین کا ترقی میں کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے، معاشی اصلاحات کیلئے فائیو ایز تشکیل دیے، ورلڈ بینک موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مؤثر کردار ادا کرے، وفاقی وزیر 2022 کے سیلاب سے پسماندہ علاقے شدید متاثر ہوئے، موسمیاتی تبدیلی کا بوجھ ترقی پذیر ممالک پر زیادہ ہے۔