درآمدات کے اعداد و شمار میں 11 ارب ڈالر کا تضاد، تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ

Published On 20 October,2025 05:07 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) درآمدات کے اعداد و شمار میں 11 ارب ڈالر کے تضاد کے معاملہ پر حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

وزارت تجارت حکام کے مطابق ڈیٹا اکٹھے کرنے کیلئے تین ادارے کام کرتے ہیں، ادارہ شماریات پرال اور پاکستان سنگل ونڈو سے ڈیٹا کلیکشن ہو رہی ہے۔

چیف شماریات بیورو نے ڈیٹا کلیکشن بارے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ شماریات اپنے اور صوبائی اداروں سے ڈیٹا لیتا ہے، ادارہ شماریات کا سورس پرال تھا جس کا ڈیٹا محدود تھا۔

انہوں نے کہا کہ پرال اور پاکستان سنگل ونڈو کے اعداد و شمار میں فرق تھا، ایف بی آر کے دو اداروں کے ڈیٹا میں فرق کے باعث یہ تضاد آیا۔

وزارت تجارت حکام نے کہا کہ سٹیٹ بینک کے پاس بینک ٹرانزیکشن کی بنیاد پر ڈیٹا ہوتا ہے، سٹیٹ بینک کے پاس درآمدات برآمدات کا درست ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔

حکام وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ جتنی ہائپ کرئیٹ ہوئی ہے اتنا بڑا ایشو نہیں ہے۔

قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2025 میں یہ معاملہ ہمارے سامنے آیا ہے، پاکستان بزنس کونسل نے اس معاملے کو اٹھایا ہے، پرال اور پی ایس ڈبلیو کے ڈیٹا میں فرق کا انکشاف ہوا ہے۔

شرکا کو بتایا گیا کہ ایکسپورٹ فسیلی ٹیشن سکیم کے تحت آنیوالے درآمدی خام مال اور ایکسپورٹ کے نمبرز میں فرق آیا، ایک سال میں 5 ارب ڈالرز اور اگلے سال 6 ارب ڈالرز کا فرق آیا ہے۔

حکام نے بریفنگ دی کہ اس سلسلے میں حکومت ایک کمیٹی قائم کرنے جا رہی ہے، متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے، آئندہ اجلاس میں اس بارے میں تفصیلات پیش کی جائیں گی۔