اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں کرشنگ سیزن کے کسی حتمی تاریخ پر اتفاق نہیں ہوا۔
ذرائع نے کہا کہ ملز مالکان نے شوگر ایڈوائزری بورڈ میں چینی سٹاکس ختم ہونے پر کرشنگ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا،اُنہوں نے بتایا چینی کے ملکی سٹاکس15 دسمبر تک کیلئے کافی ہیں۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس وقت گنے میں مٹھاس کی مقدار کم ہے،کچے گنے کی کرشنگ سے ملوں اور ملک کو نقصان ہو گا،گزشتہ سال گنے کی فصل کا بہتر اور بروقت معاوضہ دیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ کرشنگ کے جلد آغاز پر حکومت کو مہنگی درآمدی چینی کی فروخت میں مشکل ہو گی، اس صورتحال میں ملک کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،جب تک مارکیٹ میں لوکل چینی کی سپلائی بلارکاوٹ رہی تو قیمتیں مستحکم رہیں۔
ملز مالکان کا کہنا تھا کہ حکومت نےتقریباسوا 3 لاکھ ٹن چینی بلاضرورت درآمد کی، درآمدی چینی بیچنے کی خاطر FBR پورٹلز کو بند کیا گیا،پورٹلز بندش سے چینی کی سپلائی متاثرہوئی اور قیمتیں بڑھیں،اب شوگر ملوں سے مقررہ قیمت پر چینی کی سپلائی بحال ہو رہی ہے۔



