دبئی: (روزنامہ دنیا) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ کے فائنل میں اوور تھرو کے 6 رنز دینے والے سری لنکا کے امپائر کمار دھرماسینا پر دست شفقت رکھ دیا اور ان کے 'غلط فیصلے' کا دفاع کرتے ہوئے اس درست قرار دے دیا اور کہا کہ سری لنکن آفیشل نے طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے خلاف فتح کیلئے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے ابتدائی 2 گیندوں پر کوئی رن نہ بن سکا، تیسری گیند پر بین سٹوکس نے چھکا لگا دیا، چوتھی گیند پر سٹوکس نے مڈ وکٹ کی جانب شاٹ کھیلا اور وہاں موجود کیوی فیلڈر مارٹن گپٹل کی تھرو ان کے بلے سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن پار کر گئی تھی جس کی صورت میں امپائر دھرماسینا نے انگلینڈ کو 6 رنز ایوارڈ کر دئیے، جنہیں انگلینڈ کے ورلڈکپ جیتنے کیلئے اہم ترین رنز اور میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا گیا۔
کرکٹ ماہرین سمیت سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹوفل نے بھی اس فیصلے پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ امپائر کمار دھرماسینا نے بیٹنگ ٹیم کو رنز دینے میں غلطی کی اور ممکنہ طور پر انہیں ایک رن زیادہ دیا گیا۔ بعدازاں دھرماسینا نے نے اعتراف کیا کہ ان سے فیصلے میں غلطی ہوئی جس کا احساس انہیں ٹی وی ری پلے دیکھنے کے بعد ہواتاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پہلی مرتبہ اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے سری لنکن امپائر کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔
آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف الارڈائس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ فائنل میں پلیئنگ کنڈیشنز کی وجہ سے تھرڈ امپائر اور میچ ریفری کے پاس ٹی وی کی سہولت موجود نہیں تھی اور اوور تھرو پر کماردھرماسینا نے بالکل ٹھیک طریقہ اپنایا کیونکہ پلیئنگ کنڈیشنز کی بنیاد پر تھرڈ امپائر یا میچ ریفری کو فیلڈ امپائر کے فیصلے میں مداخلت کی اجازت نہیں ہوتی۔ واضح رہے کہ فیلڈ امپائر کے پاس فیصلہ دینے کیلئے وقت کی کوئی قید نہیں ہوتی تاہم جیف الارڈائس نے کہا کہ فیلڈ پر موجود امپائر قانون سے آگاہ تھے اور قوانین انہیں اس طرح کے فیصلے کیلئے تھرڈ امپائر سے مشاورت کی اجازت نہیں دیتے۔
دوسری طرف آئی سی سی فائنل میچ ٹائی ہونے کی صورت میں فیصلے کا بہتر حل تلاش کرنے کا ٹاسک کرکٹ کمیٹی کو دے چکی ہے۔