لاہور: (ویب ڈیسک) ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کلچر کو ختم کرنے کے نتائج سامنے آنے لگے، کئی ٹیلنٹڈ کرکٹرز روزگار کمانے کے لیے دیگر کام کرنے پر مجبور۔
بورڈ کو محکمہ جاتی کرکٹ کلچرکوختم کرنے کے بعد نقادوں کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس وجہ سے کئی کرکٹروں کا کیریئرتقریباً ختم ہوگیا۔ اسی کا شکارفضل سبحان بنے، جن کا قومی ٹیم میں آنا تقریباً طے ہوگیا تھا، لیکن اب انہیں فیملی چلانےکےلئے پک اپ چلانی پڑرہی ہے، جس کےکرائے سےان کا گھرچل رہا ہے۔ کراچی کی سڑکوں پرفضل سبحان کا پک اپ چلاتے ہوئےایک ویڈیوسوشل میڈیا پروائرل ہوا، جس میں انہوں نے بتایا کہ کیسے پہلےوہ تقریباً لاکھ روپئےکماتےتھےاوراب 30 سے35 ہزارروپئے میں گزارا کرنا پڑ رہا ہے۔
فضل سبحان اس وقت سبھی کی نظروں میں آئے تھے، جب انہوں نے ایک میچ میں شعیب ملک کی ٹیم کے خلاف 207 رنوں کی اننگ کھیلی تھی۔ ٹی-20 میں ان کا اسٹرائیک ریٹ 131 سے اوپرکا تھا اوران کا نام قومی ٹیم کے لئے چل رہا تھا۔ بورڈ سے فون تک آچکا تھا۔ فضل نے کہا کہ وہ گھرچلانے کے لئے کرائے کے لئے پک اپ چلاتے ہیں، جوسیزنل کام ہے۔ کبھی کافی زیادہ کام ہوتا ہے توکبھی کبھی دس دس دنوں تک کام نہیں ہوتا۔