لاہور: (ویب ڈیسک ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020ء کے بقیہ میچز کو دوبارہ پلے آف مرحلے کے مطابق کروایا جائے گا۔
ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو کے بقیہ میچز کو دوبارہ پلے آف مرحلے کے مطابق کروائے جائیں گے، کرونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے ایونٹ کے پلے آف مرحلے کو سیمی فائنلز اور فائنل میں بدلا۔ ایونٹ کے ناک آؤٹ میچز کو کورونا کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا۔
ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو کا میلہ پھر سے سجے گا، پی ایس ایل فائیو کے بقیہ میچز ملتوی کیے ہیں منسوخ نہیں کیے گئے۔
ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل 2020ء کے باقی میچز ضرور کھیلے جائیں گے اور ایونٹ کے بقیہ میچز پرانے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے پلے آف مرحلے میں کھیلے جائیں گے۔
ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ ملکی وغیر ملکی کھلاڑیوں کی موجودگی کو دیکھ کر پی ایس ایل کے باقی میچز کروائے جائیں گے، پی ایس ایل فائیو کے سیمی فائنلز اور فائنل میچ کرونا وائرس کے باعث ملتوی کر دیے گئے تھے
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ 5 (پی ایس ایل) کے بقیہ میچز نومبر میں ہوسکتے ہیں۔
چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ویڈیو کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فرنچائزز کی مشاورت سےفیصلہ کریں گے کہ سیمی فائنل ہوں یا پرانا فارمیٹ رکھا جائے۔کرونا کے باعث کرکٹ بورڈ کو مزید نقصان ہوسکتا ہے، پی ایس ایل کی گیٹ منی سے 200 ملین روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں مصباح الحق کی کارکردگی پر بورڈ کو کوئی تشویش نہیں ہے، مصباح الحق کوتجربہ فراہم کرنے کے لیے اسلام آباد کا کوچ بنایا گیا تھا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد ہیڈ کوچ کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔
وسیم خان کا کہنا تھا کہ شرجیل خان کو پاکستان ٹیم میں آنے کے لیے فٹنس پر کام کرنا ہوگا، پی ایس ایل میں شرجیل خان فٹ نہیں تھے۔ محمد حفیظ پالیسی معاملات پر اثرانداز نہ ہوں جب کہ حسن علی کو نازیبا ویڈیو پر انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ کو ملتوی کردیا ہے۔
اس حوالے سے پی سی بی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور پھر پنجاب حکومت سے رابطے میں تھے جس کے بعد غور کر کے حتمی فیصلہ کیا گیا، فرنچائزز سے مل کر ایونٹ ری شیڈول کیا جائے گا۔