لاہور: (دنیا نیوز) راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے قومی فاسٹ باؤلرز کو بیٹسمنیوں پر دھاک بٹھانے کے گر بتادئیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے کورونا وائرس کے باعث گھروں میں محصور کھلاڑیوں کو ٹپس دینے کے لیے سابق کھلاڑیوں کی خدمات کی ہوئی ہیں، اسی دوران محمد یوسف، وسیم اکرم سمیت دیگر کھلاڑیوں نے قومی کھلاڑیوں کو ٹپس دیں۔
شعیب اختر نے بتایا کہ بیٹسمین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے خوف کا شکار کرو، فاسٹ باؤلر کو دنیا اس کے اسپیلز سے یاد رکھتی ہے، نسیم شاہ دوسرے وقار یونس بننے کی صلاحیت رکھتے۔ شاہین شاہ آفریدی، وسیم اکرم اور محمد عباس دوسرے محمد آصف بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حریف بلے بازوں پر خوف طاری کرنے کے لیے میدان میں دلیری سے مقابلہ کرنا ہوگا، پیس کا کوئی نعم البدل نہیں، بڑا کرکٹر بننا ہے تو اپنے سے بہتر کھلاڑی سے دوستی کرو۔
اس سے قبل ایک انٹرویو کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے بھارتی باولنگ کوچ بننے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں پیشکش ہوئی تو وہ تربیت کرکے مزید تیز ترین بولرز سامنے لاسکتے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شعیب اختر کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ وہ کسی بھی ملک کے فاسٹ باؤلرز کے کوچ بننے کے لیے تیار ہیں چاہے انہیں حریف ملک انڈیا سے بھی اس کی پیشکش ہوئی تو وہ یہ کریں گے۔
44 سالہ سابق فاسٹ باؤلر نے نے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم کو انٹرویو میں کہا کہ وہ تربیت کرکے ایسے تیز ترین بولرز سامنے لانا چاہتے ہیں جو مخالف بلے بازوں کو قابو کرسکیں چاہے وہ کسی بھی ملک کے ہوں۔
جب ہیلو ایپ کے میزبان نے انڈیا کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں، میں بھارت کے لیے بھی ضرور بطور بولنگ کوچ فرائض انجام دوں گا۔ جو میں نے سیکھا وہ علم ہے جسے میں آگے پھیلاؤں گا۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں خرابی کا اثر کرکٹ پر بھی پڑ رہا ہے۔
اختر جو راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے پہچانے جاتے ہیں کا مزید کہنا ہے کہ وہ انڈین پریمیئر لیگ کے باؤلرز کی کوچنگ بھی کرنا چاہتے ہیں۔
سابق فاسٹ باؤلر نے آئی پی ایل کے افتتاحی سیشن میں کلکتہ نائٹ رائیڈرز کی طرف سے کھیلا تھا تاہم انڈین حکومت نے 2009ء میں پاکستانی کھلاڑیوں کی لیگ میں شمولیت پر پابندی لگا دی تھی۔