لندن: (ویب ڈیسک) انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر کو جرمانے کرنے کے بعد سخت وارننگ دیدی۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اولڈ ٹریفورڈ میں دوسرا ٹیسٹ میچ شروع ہونے سے کچھ ہی گھنٹے قبل انگلینڈ نے ڈرامائی طور پر فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر کو ٹیم سے باہر کر دیا تھا۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جب ٹیم ساؤتھ ہیمپٹن سے مانچسٹر سفر کررہی تھی تو آرچر نے برائٹن میں اپنے فلیٹ میں مختصر قیام کیا اور کسی فرد سے ملاقات کی تھی۔
اعلامیے کے مطابق یہ ملاقات مروجہ اصولوں کے خلاف تھی کیوں کہ کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کے اختتام تک کسی سے نہیں مل سکتے اور نہ ہی کہیں قیام کرسکتے ہیں۔
اگرچہ آرچر جس فرد سے ملے تھے ان کا کورونا کا ٹیسٹ منفی آیا ہے تاہم ای سی بی نے فوری طور پر آرچر کو پانچ دن کے لیے آئیسولیشن میں رہنے کا کہا ہے۔
اس فیصلے کے بعد انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر بائیو سکیورٹی کی خلاف ورزی پر ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے ڈراپ کردیے گئے تھے۔
جوفرا آرچر نے اپنی اس حرکت پر شائقین اور اپنے مداحوں سے معافی مانگی اور اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنی اس غلطی کو ناقابل معافی قرار دیتے ہوئے معافی مانگ لی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی طرف سے جوفرا آرچر کو ایک لیٹر موصول ہوا جس میں پروٹوکول کی خلاف ورزی پر انہوں نے فاسٹ باؤلر کو جرمانہ کیا ہے، تاہم اس جرمانے کے باوجود وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے لیے انگلش سکواڈ میں موجود ہوں گے۔
انگلش کرکٹ بورڈ کی طرف سے جو پریس ریلیز جاری کی گئی ہے فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر کو جرمانہ کتنا ہوا اس کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
انگلش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ جوفرا آرچر پانچ دن کے لیے آئیسولیشن میں ہیں، سکواڈ میں دوبارہ شامل ہونے سے قبل ان کا دو بار کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔
ای سی بی کے مطابق جوفرا آرچر دو بار منفی ٹیسٹ آنے کی صورت میں 21 جولائی سے اسکواڈ میں شامل ہوسکیں گے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز جوفرا آرچر نے انگلش کرکٹ بورڈ کےمنیجنگ ڈائریکٹر ایشلے جائلز سے آدھے گھنٹے تک ملاقات کی تھی اور پروٹوکول توڑنے سے متعلق ایم ڈی کو آگاہ کیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آرچر کی جانب سے قواعد کی خلاف ورزی کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو ویسٹ انڈیز اور پاکستان کو دورہ برطانیہ جاری رکھنے کے لیے قائل کرنا پڑا کیونکہ دونوں ٹیموں نے اس وقت برطانیہ کے دورے کا فیصلہ کیا تھا جب یہاں کورونا کے لاکھوں کیسز اور اموات رپورٹ ہو رہی تھیں۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کا دورہ متاثر ہونے سے ای سی بی کو کروڑوں پاؤنڈز کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا تھا۔ آئرلینڈ اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیمیں بھی اس سیزن میں انگلینڈ کا دورہ کرنے والی ہیں۔
ایشلے جائلز نے میچ کے پہلے دن کھیل کے اختتام پر صحافیوں کو بتایا تھا کہ یہ ایک تباہی ہو سکتی تھی۔ اس غلطی کا اثر پورے سیزن پر پڑ سکتا تھا جس سے ہمیں کروڑوں پاؤنڈز کا نقصان ہوتا۔