لاہور: (روزنامہ دنیا) پاکستان نے بھارت کیساتھ سیاسی تعلقات نارمل ہونے تک باہمی مقابلوں کا امکان مسترد کر دیا۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے حالیہ انٹر ویو میں کہا کہ پاک بھارت کرکٹ بورڈز میں سیریز سے متعلق بات چیت شروع نہیں ہو رہی اور جب تک دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تناؤ میں کمی، اعتماد سازی اور استحکام نہیں آجاتا، اس وقت تک روایتی مقابلوں کا انعقاد نہیں کیا جاسکتا ہے، پچھلے چند سال میں پی سی بی نے بھارتی بورڈ کے ساتھ باہمی سیریز کے حوالے سے متعدد بار تبادلہ خیال کیا، چاہے وہ ٹی 20 کرکٹ ہو یا دیگر مقابلے اور اب تمام چیزیں بی سی سی آئی کے ہاتھ میں ہیں، باہمی کرکٹ سیریز پر بات چیت کیلئے سیاسی معاملات نارمل ہونا ضروری ہیں اور سیاسی صورتحال نارمل ہونے پر کرکٹ مقابلوں کی بحالی پر بات ہوسکے گی۔
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم نے 14 سال سے زیادہ عرصے سے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلی اور پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی مقابلوں کیلئے سرحد پار کئے ہوئے تقریباً 8 سال ہو چکے ہیں۔ اگرچہ دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ، چیمپئنز ٹرافی سمیت آئی سی سی کے شو کیس ایونٹس میں آمنے سامنے آتی رہتی ہیں تاہم شائقین سٹار کھلاڑیوں کو باہمی سیریز کے دوران ایکشن میں دیکھنے کے منتظر ہیں۔
احسان مانی کے مطابق وہ باہمی کرکٹ کی بحالی کیلئے بھارتی بورڈ سے بات نہیں کر رہے ہیں اور اگر بی سی سی آئی کو کچھ بھی کہنا ہو گا تو وہ خود رابطہ کریگا۔ انہوں نے آئی سی سی پر زور دیا کہ وہ بھارتی کرکٹ میں حکومتی مداخلت کے معاملے کو دیکھے کیونکہ آئی سی سی کا آئین کہتا ہے کہ کرکٹ معاملات میں حکومتی مداخلت نہیں ہونی چاہئے لہٰذا بی سی سی آئی سے آئی سی سی کا بات کرنا بہتر ہوگا۔ یاد رہے کہ بھارتی بورڈ مرکزی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کو جواز بنا کر پاکستان کیخلاف باہمی سیریز کھیلنے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔
احسان مانی نے بتایا کہ 90 کی دہائی میں پی سی بی کے بھارتی بورڈ کیساتھ خوشگوار تعلقات قائم تھے اور اس وقت خلوص نیت کیساتھ امور نمٹائے جاتے تھے جبکہ دونوں جانب کے عہدیداران میں اعتماد اور کشادہ دلی تھی تاہم گزشتہ 12 سال کے دوران ایسا لگتا ہے کہ تعلقات ماضی کی طرح نہیں رہے۔ جب اگست 2018 میں بطور چیئرمین پی سی بی واپسی ہوئی تو دونوں بورڈز کے تعلقات پر حیرت اور مایوسی ہوئی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دو طرفہ کرکٹ تعلقات کو دوبارہ شروع کرنے سے قبل دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تناؤ کو کم کرنا ہوگا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ باہمی معاملات میں کافی بہتری لائی جا سکتی ہے اور مقابلوں کیلئے عام حالات میں کسی سے بھی بات کی جا سکتی ہے تاہم تالی دونوں ہاتھوں سے ہی بجتی ہے۔ احسان مانی نے وضاحت کی کہ آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت کیلئے بی سی سی آئی صدر ساروگنگولی سے درخواست نہیں کی تاہم بدقسمتی سے یہ معاملہ بھارتی بورڈ کے ہاتھ میں بھی نہیں ہے اور مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے پاکستان میں ایسا مسئلہ نہیں۔ احسان مانی نے بتایا کہ فی الوقت بھارت کیساتھ کوئی ٹی ٹونٹی لیگ کھیلنے کا بھی ارادہ نہیں ہے پہلے انہیں ہمارے ساتھ باہمی سیاسی تعلقات کو الگ کرنا ہوگا اور پھر ہم کوئی بات کریں گے۔