لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں تیزی کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رواں سال پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن میں لاہور میں ہونے والے میچز کراچی منتقل کرنے پر غور کرنے لگا۔
کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ عرصے کے دوران پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں دو غیر ملکی کھلاڑیوں سمیت کراچی کنگز کے فیلڈنگ کوچ کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، فواد احمد اور ٹام بینٹن کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے کرکٹ بورڈ کی طرف سے سوچ بچار کی جا رہی ہے کہ 10 مارچ سے لاہور میں شروع ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کراچی میں ہی کرائے جائیں۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق لیگ کے 34 میچز کے ابتدائی میچز کراچی میں ہونے ہیں جس کے بعد پلے آف اور فائنل سمیت چند میچز لاہور میں کھیلے جانے ہیں۔ پہلے 20 میچ شہر قائد میں ہوں گے جبکہ آخری 15 میچز پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے ہیں۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ اور سپر لیگ کی مشہور ٹیم لاہور قلندرز انتظامیہ کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا، لاہور قلندرز نے لاہور والے میچز کراچی میں کروانے کی تجویز کی مخالفت کر دی۔
ترجمان لاہور قلندرز نے موقف اپنایا ہے کہ پی ایس ایل کے لاہور لیگ کے میچز قذافی سٹیڈیم میں ہی ہونے چاہیے، کورونا وائرس کی کیسز لاہور کی نسبت کراچی میں زیادہ ہیں۔ کورونا کراچی میں ہوسکتا اور لاہور میں بھی، لہذا میچز لاہور ہی ہونے چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل6: پی سی بی کی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو کورونا ویکسین لگانے کی پیشکش
یاد رہے کہ پشاور زلمی کے پہلے میچ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے بائیو سیکیور کی مخالف کرنے پر پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض اور کوچ ڈیرن سیمی پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے 10 روز کے لیے قرنطینہ میں بھیج دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ ایونٹ کے پہلے میچز وہاب ریاض نہیں کھیلیں گے تاہم حیران کن طور پر زلمی انتظامیہ کی طرف سے درخواست کے بعد بورڈ نے وہاب اور ڈیرن سیمی کو میچز کھیلنے کی اجازت دیدی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سپر لیگ 6 میں شریک تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کو کورونا ویکسین لگانے کی پیشکش کرتا ہے۔
پی سی بی نے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پالیسی کے تحت یہ فیصلہ لیگ کے تمام شرکاء کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر کیا ہے۔ ویکسین کی یہ ڈوز جمعرات کو لگائی جائے گی تاہم یہ اختیار کھلاڑیوں اور آفیشلز کے پاس ہو گا کہ آیا وہ کورونا ویکسین لگوانا چاہتے ہیں یا نہیں۔
پی سی بی گزشتہ چند عرصے سے قومی اور وفاقی حکومت کے عہدیداران سے رابطے میں تھا، جہاں انہیں قومی کرکٹ ٹیم کی بین الاقوامی مصروفیات اور پی ایس ایل کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ تمام کھلاڑیوں اور آفیشل کی صحت کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پالیسی کے تحت ہم نے کورونا ویکسین کا ایک حصہ حاصل کیا ہے، جسے پی ایس ایل 6 کے بائیو سیکیور ببل میں موجود تمام افراد کو لگانے کی پیشکش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے لیے کورونا وائرس کی یہ ویکسین لگوانا لازمی قرار نہیں دیا گیا، ویکسین کی یہ ڈوز حکومتی پروٹوکولز کے عین مطابق کوالیفائیڈ ہیلتھ ورکرز کے ذریعے لگائی جائے گی۔