لاہور:(دنیا نیوز)انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کئے جانے کے بعد ای سی سی پر دباؤبڑھنے لگا ہے جبکہ سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن اپنے ہی بورڈ کے خلاف بولنے لگے۔
نیوزی لینڈ کے عین وقت پر دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے بعد انگلینڈ کی جانب سے بھی پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا گیا تھا جس کے بعد ای سی بی کو نا صرف دنیا بھر بلکہ اپنے ہی ملک کے کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اب سابق انگلش کپتان مائیکل ایتھرٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے نا صرف پاکستان کی حمایت کی بلکہ اپنے کرکٹ بورڈ کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ای سی بی کو اپنی بزدلانہ خاموشی توڑنی ہوگی۔
ECB wants the story to disappear. The only thing that has is the chairman, Ian Watmore, silent now for 5 days, one day longer than the tour was due to lasthttps://t.co/MzWGhDEk3f
— Mike atherton (@Athersmike) September 25, 2021
مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ انگلش پلیئرز ایسوسی ایشن اور پاکستان میں برٹش ہائی کمیشن کو فیصلے کا علم نہیں جبکہ انگلینڈ کی سابق خواتین کرکٹرز اور چیئرمین پی سی بی بھی فیصلے سے پریشان ہیں۔
سابق انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ اس سب کا حل یہ ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔
قبل ازیں گزشتہ دنوں انگلینڈ خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان شارلٹ ایڈورڈز نے اپنے ہی بورڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انگلینڈ نے پاکستان کو دھوکا دیا ہے۔
انہوں نے کہا ای سی بی کے دورہ پاکستان منسوخ کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی یاد داشت بھی بہت کمزور ہے ۔ ایڈورڈز اور سابق انگلینڈ ٹیم کے ساتھی ایبونی رینفورڈ برینٹ نے ای سی بی اور پاکستان کے فیصلوں کے درمیان تضادات پر کھل کر بات کی۔
خیال رہے کہ برطانوی کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دورہ پاکستان کی منسوخی میں ان کا کوئی کردار نہیں، برطانوی بورڈ نے اس فیصلے سے متعلق انہیں اندھیرے میں رکھا۔
برطانوی اخبار کے مطابق انگلش پلیئرزایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کی منسوخی میں کھلاڑیوں کا کوئی کردار نہیں ہے، ان سے تو یہ بھی نہیں پوچھا گیا کہ کیا آپ سفرکریں گے۔
انگلش پلیئرزایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تو دورہ منسوخ کرنے کے بعد بتایا گیا، یونین نے ان دعوؤں کی بھی تردید کی ہے کہ فیصلے کے پیچھے برطانوی کھلاڑی تھے۔