لاہور:(ندیم میاں)مختصر مارمیٹ کی کرکٹ کا سب سےبڑا ایونٹ ٹی 20ورلڈ کپ عمان اور یو اے ای میں جاری ہے جس میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلا باقاعدہ میچ 24اکتوبر کو بھارت کے خلاف کھیلے گی۔
اس ورلڈ کپ میں کی خاص اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں میزبان عمان کی ٹیم ایسی ہے جس کے 9کھلاڑیوں کا تعلق پاکستان سے ہے اور اسے اگر پاکستان کی بی ٹیم کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
پہلے مرحلے میں 8 ٹیموں کے درمیان کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلا جا رہا ہے اس راؤنڈ سے منتخب ہونیوالی 4 گروپ 12 میں شامل ہوجائیں گی جس کے میچز 23 اکتوبر سے شروع ہو رہے ہیں۔
کرکٹ کی دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق ٹی 20ورلڈ کپ میں مجموعی طور پر 16 ٹیمیں شریک ہیں یعنی ہر ملک کی ایک ایک ٹیم شرکت کررہی ہے لیکن پاکستان واحد ملک ہے جس کے بارے کہا جاسکتا ہے کہ اس کی 2ٹیمیں میگا ایونٹ میں شریک ہیں۔
یہ بات پڑھ کر قارئین کو ضرور حیرت کا جھٹکا لگا ہوگا کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ پاکستان کی دو ٹیمیں ورلڈ کپ میں شریک ہوں کیونکہ یہ قانونی اور روایتی طور پر کسی بھی طرح ممکن نہیں ہے۔
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ پاکستان کی پہلی ٹیم تو بابراعظم کی قیادت میں ان ایکشن ہے جبکہ پاکستان کی دوسری ٹیم عمان کو کہا جاسکتا ہے کیونکہ عمان کی ٹیم میں شامل 9کھلاڑٰیوں کا تعلق پاکستان سے ہے جس کی تصدیق کرک انفو کی ویب سائٹ سے کی جاسکتی ہے۔
کرک انفو کے مطابق عمان کے کپتان ذیشان مقصود پاکستان کے شہر چیچہ وطنی میں پیدا ہوئے ہیں جبکہ نائب کپتان عاقب الیاس سہلری کا تعلق پاکستان کے شہر سیالکوٹ سے ہے ۔
وکٹ کیپر محمد نعیم اور فیاض بٹ کا تعلق شاہینوں کے شہر سیالکوٹ سے ہے جبکہ فاسٹ بائولر کلیم اللہ کا پہلوانوں کے شہر گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے ۔
عمان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر بلال خان پشاور سے تعلق رکھتے ہیں آل رائونڈر خاور علی بھی پاکستان میں پیوا ہوئے جبکہ خرم نواز کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔
بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر سید عامر کلیم کا تعلق کراچی سے ہے اور ان کی عمر 39برس ہے۔
یہاں پر دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان کے 9کھلاڑیوں کے علاوہ باقی 6کا تعلق روایتی حریف بھارت سے ہے۔