لاہور:(دنیا نیوز) برصغیر کی عظیم گلوکارہ لتا منگیشکر کے انتقال پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ، قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم سمیت پاکستانی کرکٹرز بھی افسردہ نظر آئے اور لیجنڈری سنگر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
دنیائے موسیقی کا بڑا نام لتا منگیشکر پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود اپنے پرستاروں کو افسردہ کر گیا۔
گلوکارہ کی موت پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ سمیت قومی کپتان بابر اعظم، حسن علی، سٹار آل راؤنڈر شعیب ملک، ماضی کے فاسٹ باؤلر وقار یونس اور سابق ویمن کپتان ثنا میر نے افسوس کا اظہار کیا ۔
پاکستانی کرکٹرز نے بھارتی گلوکارہ کی موت پر گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا اور اسے بڑا سانحہ قرار دیا۔
قبل ازیں بالی وڈ گلوکارہ لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں چل بسیں، کورونا ان کی موت کی وجہ بنا۔ دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 92 سالہ گلوکارہ کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے 9 جنوری کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھیں۔ ڈاکٹروں نے ان کی صحت یابی کیلئے سرتوڑ کوششیں کیں تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں اور جہان فانی سے کوچ کر گئیں۔
لتا منگیشکر نے مختلف زبانوں میں 30 ہزار سے زائد گیت گائے، انہیں سروں کی ملکہ بھی کہا جاتا تھا۔ لتا منگیشکر نے 1942 میں 13 سال کی عمرمیں کیریئر کا آغاز کیا، 1948 میں فلم مجبور کے گانے"دل میرا توڑا" سے شہرت پائی۔ 1949 میں گانا "آئے گا آنے والا" نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ 2004 میں فلم "ویرزارا" کیلئے اپنا آخری البم ریکارڈ کرایا جبکہ 30 مارچ 2021 کو کیریئر کا آخری گانا"سوگند مجھے اس مٹی کی" ریلیز ہوا۔ گذشتہ برس سب سے بڑے بھارتی سویلین اعزازبھارت رتنہ سے نوازا گیا، انہیں فلمی ایوارڈ دادا صاحب پھالکے بھی عطا کیا گیا۔
لتا معروف پاکستانی گلوکارمہدی حسن کی بہت بڑی مداح تھیں، ان کے بارے میں کہتی تھی کہ مہدی حسن کے گلے میں بھگوان بولتا ہے۔ ملکہ ترنم نور جہاں سے بھی خوب انسیت رکھتی تھیں۔ پاکستانی گلوکار نصرت فتح علی خان کے ہمراہ آواز کا جادو جگایا۔ ان کی وفات پر دنیا بھر میں کروڑوں مداح سوگ میں ڈوب گئے۔