لاہور: (ویب ڈیسک) سنگاپور میں پیدا ہونے والے ٹم ڈیوڈ کو ممکنہ طور پر دورہ پاکستان کے لیے آسٹریلیا کی وائٹ بال ٹیم میں منتخب کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن میں ٹم ڈیوڈ کی حالیہ پرفارمنس کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی فرنچائز ممبئی انڈینز نے انہیں 2022ء کے سیزن کیلئے 8.25 کروڑ روپے میں میگا نیلامی میں خریدا۔
ٹم ڈیوڈ آسٹریلوی سلیکٹرز کی نظروں میں T20 سرکٹ میں شاندار پرفارمنس کے بعد ہیں، جس میں پاکستان سپر لیگ 7 شامل ہے جہاں انہوں نے ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے 205.26 کے سٹرائیک ریٹ سے 234 رنز بنائے ہیں۔
آسٹریلیا کی وائٹ بال ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹم ڈیوڈ پر سلیکشن کمیٹی کی نظریں ہیں اور اسے پاکستان کے دورے کیلئے منتخب کیا جا سکتا ہے جہاں آسٹریلیا 29 مارچ سے 5 اپریل تک 3 ون ڈے اور 1 ٹی ٹونٹی کھیلے گا۔
اگر ٹم ڈیوڈ پاکستان کے دورے کے وائٹ بال مقابلوں کیلئے اپنے پہلے آسٹریلیا کے سکواڈ میں شامل نہیں ہو سکتا تو اکتوبر میں شروع ہونیوالے ورلڈ کپ سے پہلے اس کے لیے آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے کے مزید مواقع ہوں گے۔
یہ آسٹریلوی مینز کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہو گا کیونکہ ڈیوڈ نے فرسٹ کلاس سطح پر نہیں کھیلا ہے اور اسے ان کی آبائی ریاست مغربی آسٹریلیا نے ڈی لسٹ کر دیا ہے۔
ٹم ڈیوڈ نے اپنے آبائی ملک سنگاپور کے لیے 14 ٹی ٹونٹی میچز کھیلے ہیں لیکن وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کے تحت آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کے اہل ہیں۔ ٹم ڈیوڈ کے والد روڈ ڈیوڈ بھی سنگاپور کے لیے 1997ء کی آئی سی سی ٹرافی میں کھیلے۔
ان کا خاندان 1990ء کی دہائی میں آسٹریلیا سے سنگاپور چلا گیا جہاں ان کے والد انجینئر کے طور پر کام کرتے تھے۔ وہ 1997ء کے ایشیائی مالیاتی بحران کے نتیجے میں واپس آسٹریلیا چلے گئے تھے جب ٹم ڈیوڈ دو سال کے تھے اور وہ پرتھ میں پلے بڑھے۔
ایرون فنچ نے کہا کہ دنیا کی ہر ٹیم اپنے مڈل آرڈر میں پاور ہٹرز کو پسند کرے گی۔ ہم واقعی خوش قسمت ہیں کہ مارکس سٹوئنس، گلین میکسویل، ڈینیل سیمز، میتھیو ویڈ، ٹم ڈیوڈ، ایشٹن ٹرنر ریڈار پر ہیں، ان لوگوں کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے ،یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں زیادہ تر لوگ پرجوش ہیں۔