لاہور:(عباد اللہ خان ) عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کے بعد پی سی بی میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیوں، چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا بھی راج ختم ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ میں چیئرمین سمیت بڑی عہدوں پر موجودہ دورہ حکومت میں فائز ہونے والی شخصیات کی بھی کانپیں ٹانگنے لگی ہیں، سابق کپتان عمران خان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد پی سی بی میں بھی ایک بے یقینی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت سے منسلک پی سی بی میں بڑی وکٹیں گرنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
سب سے پہلے رمیز راجہ جن کو عمران خان کا قریبی ساتھ اور سپورٹ حاصل تھی، ان کی کرسی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، رمیز راجہ اس وقت دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے موجود ہیں، ان کے ہمراہ پی سی بی چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین بھی ہیں، انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت بھی شروع کردی ہے ، رمیز راجہ بھی عمران خان کے جانے کے بعد چیئرمین شپ کے خواہشمند نہیں۔
رمیز راجہ بورڈ کے 36ویں چئیرمین ہیں، 13 ستمبر 2021 کو منتخب ہوئے، پی سی بی کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم عمران خان نے احسان مانی کے مستعفی ہونے کے بعد بورڈ کا چیئرمین بنایا، رمیز راجہ کا پاکستان کرکٹ بورڈ کا چارج سنبھالتے ہی نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنا دورہ منسوخ کر کے واپس چلی گئی اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے بھی دورہ پاکستان سے انکار کردیا، لیکن اس کے باوجود آسٹریلیا کو 24 سال بعد رمیز راجہ کے دور میں پاکستان کا دورہ کرنا ان کی کامیوں میں شمار کیا جائے گا۔
پاکستان سپر لیگ کا مکمل اور کامیاب انعقاد، پی ایس ایل فرنچائز کا نیا فنانشل ماڈل یہ تمام چیزوں کا کریڈٹ رمیز راجہ کو جاتا ہے، اس دور میں قومی کرکٹ ٹیم نے ٹی 20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی، ماضی کی طرح اس بار بھی یہ ہی ہوگا کہ عمران خان کے جاتے ہی رمیز راجہ کے لئے کام کرنا مشکل ہو جائے گا، رمیز راجہ نے پی سی بی چیف ایگیٹو وسیم خان کے گھر جانے کے بعد فیصل حسنین کو اس کرسی پر براجمان کردیا، رمیز راجہ سابق چئیرمین توقیر ضیا کے زمانے میں سی ای او بھی رہے لیکن کمنٹری نہ چھوڑنے کے معاملے پرعہدہ چھوڑ دیا تھا۔
خیال رہے کہ پی سی بی کی چیئرمین شپ پاکستان حکومت کے ساتھ جڑی ہے، عمران خان کے جانے سے سیاسی تبدیلیوں کا اثر پی سی بی پر بھی ہوگا، رمیز راجہ نے عمران خان کے آخری ایام میں بھر پور سپورٹ کیا، سوشل میڈیا پر ان کے لئے ٹوئٹس بھی کئے۔
یہاں اب ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ راجہ کا راج ختم ہونے کے بعد کون اس کرسی پر براجمان ہوگا، سب سے پہلے نام سابق چیئرمین نجم سیٹھی کا سامنے آرہا ہے، نجم سیٹھی نے پاکستان سپر لیگ کا آغاز کرایا، وہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے حق میں بھی تھے، عمران خان کے دور میں ڈیپارٹمنٹ بند ہونے سے جو نقصان لوکل کرکٹرز کو ہوا ہے، ان کی کوشش یہ ہی ہوگی کہ وہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کو بحال کر دیں۔ اس لئے نجم سیٹھی کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ انٹرنیشنل کمنٹیٹر ہیں اس لئے وہ چیئرمین شپ ہاتھ سے جانے کے بعد واپس اپنی فیلڈ میں لوٹ جائیں گے۔