لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ ٹی ٹین باؤلرز کے لیے ایک چیلنجنگ فارمیٹ ہے، اس میں باؤلرز کونئی مہارتیں سیکھنی پڑتی ہیں، جنہیں بروئے کار لانے سے میچ کے نتائج بدل سکتے ہیں کیونکہ ٹی ٹین بنیادی طور پر بیٹر ز کے لئے بہت ہی موزوں ہے جس میں انہیں کم وقت میں زیادہ رنزبنانے کے مواقع میسر ہیں۔
ابوظہبی ٹی ٹین کا چھٹا سیزن متحدہ عرب امارات میں کھیلا جا رہا ہے، نیو یارک سٹرائیکرز ٹیم پہلی بار ٹی ٹین میں شامل ہوئی ہے۔
نیویارک سٹرائیکرز کے مایہ ناز پاکستانی باؤلر وہاب ریاض نے کہا کہ اس فارمیٹ میں باؤلر پر بہت دباؤ ہوتا ہے لیکن اچھی گیند بازی سے ٹیم کو فائدہ پہنچتا ہے، ٹی ٹین کا شیڈول اس قدر تیز ہوتا ہے کہ اس میں کھلاڑی کا فٹ رہنا ضروری ہے جس کے لئے تربیت اور نئی مہارتوں کی ضرورت پڑتی ہے جس کے بعد ہی وہ اچھی پرفارمنس دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فارمیٹ میں باؤلر کو صرف دو اوورز کرنا ہوتے ہیں جبکہ بیٹرز کو دس اوورز کھیلنا ہوتے ہیں جو ایک بیٹر کے لئے اہم ہیں جو ٹی 20 سے بھی زیادہ اہم ہے۔
ٹیم کمبی نیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی باؤلر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر کھلاڑی دنیا کی مختلف لیگوں میں ایک ساتھ کھیل چکے ہوتے ہیں اس لئے مشترکہ حکمت عملی بنانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں ہوتا اور تمام کھلاڑی اور ٹیم منیجمٹ مل کر مشترکہ لائحہ عمل کے مطابق میدان میں اترتے ہیں۔
وہاب ریاض نے اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیم کو گزشتہ میچ کے نتائج جیت ہو یا ہار کو مدنظر رکھے بغیر کھیلنا چاہئے تاکہ بہتر کھیل پیش کیا جا سکے، ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے ہمیں اگلی گیم کے لئے ڈٹ کر تیاری کرنی چاہئے تاکہ اچھے نتائج آئیں۔
خیال رہے کہ نیویارک سٹرائیکرز رواں سیزن میں شامل ہونے والی دو نیویارک سٹرائیکرز، موریس ویل سیمپ آرمی میں سے ایک ہے جن کا تعلق امریکا سے ہے، ابوظہبی ٹی ٹین کا فائنل چار دسمبر کو ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔