لاہور: (ویب ڈیسک) ون ڈے کپ کی عالمی جنگ میں رواں سال تمام ٹیموں کے سپہ سالار نئے ہوں گے۔
آنے والے چند ماہ میں اگر کوئی تبدیلی نہ آئی تو ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار تمام ٹیموں کی قیادت نئے کپتانوں کے ہاتھ میں ہوگی۔
انگلینڈ میں 2019 میں کھیلے گئے ورلڈ کپ سے اب تک کچھ کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ اور تبدیلیوں کی وجہ سے تقریباً تمام ٹیموں کے کپتان تبدیل ہوچکے ہیں، صرف کین ولیمسن ہی بچے ہوئے تھے مگر وہ بھی آئی پی ایل کے پہلے ہی میچ میں گھٹنے کی شدید چوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے میگا ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے۔
وہ گزشتہ ایڈیشن کے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی تھے، انہوں نے کیویز کو فائنل میں پہنچانے کے ساتھ 9 اننگز میں 578 رنز بھی بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ نے ان کے متبادل کا ابھی تک اعلان نہیں کیا تاہم توقع یہی ہے کہ ٹام لیتھم کو ہی قیادت کی ذمہ داری سونپی جائے گی جوکہ پہلے ہی ولیمسن کی عدم موجودگی میں کیویز کی کپتانی کررہے ہیں۔
ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ بنانے والی دیگر ٹیموں میں شامل افغانستان سائیڈ میں اگرچہ گلبدین نائب موجود ہیں مگر ٹیم کی قیادت اب حشمت اللہ شاہدی کررہے ہیں، آسٹریلیا کی قیادت اب پیٹ کمنز کے پاس ہے، ایرون فنچ ریٹائر ہوگئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی قیادت اب ریٹائر ہونے والے مشرفی مرتضیٰ کی جگہ تمیم اقبال کے ہاتھوں میں ہے، انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیموں کی ساڑھے 7 برس تک قیادت کرنے کے بعد ایون مورگن گذشتہ برس ریٹائر ہوچکے ہیں اور ان کی جگہ اب جوز بٹلر کپتان ہیں۔
اسی طرح بھارت کی تمام فارمیٹس میں باگ ڈور روہت شرما کو سونپی جا چکی ہے، کوہلی کو 2021 میں کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا، اسی طرح سرفراز احمد کی جگہ بابراعظم مئی 2020 سے پاکستان ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔
گزشتہ ورلڈ کپ کی 10 ٹیموں میں شامل سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کو اس سال کوالیفائنگ ایونٹ کھیلنا ہے تاہم ان کی قیادت بھی تبدیل ہوچکی ہے، ڈیموتھ کرونارتنے کی جگہ آئی لینڈرز کے اب کپتان داسن شناکا ہیں، اسی طرح کیریبیئن سائیڈ کی قیادت شائے ہوپ کے ہاتھوں میں ہے۔
ورلڈ کپ 2019 میں مایوس کن مہم کے بعد جیسن ہولڈر سے کپتانی چھن گئی تھی، اس کے بعد کیرون پولارڈ اور نکولس پوران نے بھی ون ڈے کپتان کی ذمہ داری انجام دی تھی۔
جنوبی افریقہ نے بھی ابھی تک میگا ایونٹ میں نشست بک نہیں کرائی، اگر آئرلینڈ نے بنگلہ دیش کو آنے والی سیریز میں وائٹ واش کرنے کے ساتھ رن ریٹ بھی بہتر بنایا تو پروٹیز کو بھی کوالیفائرز کھیلنا پڑسکتا ہے تاہم اب ان کی قیادت بھی فاف ڈو پلیسی کے بجائے ٹیمبا باووما کے پاس ہے۔
مینز ورلڈ کپ ممکنہ طور پر 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک کھیلا جائے گا، اس کا کوالیفائنگ ایونٹ 18 جون سے 9 جولائی تک زمبابوے میں شیڈول ہے۔