پی سی بی کا ڈومیسٹک کرکٹرز کیلئے بھی سخت سزاؤں کا شکنجہ تیار

Published On 27 August,2025 01:24 pm

لاہور: (دنیا نیوز) اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹرز کے لیے بھی سخت سزاؤں کا شکنجہ تیار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کھیل کو کرپٹ عناصر سے بچانے کیلئے کوشاں ہے، اس حوالے سے سخت اقدامات کیے جاتے ہیں، کچھ عرصہ قبل تمام ممبر بورڈز سے کہا گیا تھا کہ وہ گلوبل اینٹی کرپشن کوڈ اپنائیں، تنازعات کی صورت میں مقامی قوانین کے تحت فیصلہ ہوگا۔

حال ہی میں پی سی بی گورننگ بورڈ میٹنگ میں شرکاء کو لیگل ڈیپارٹمنٹ کے آفیشل نے نئے قوائد پر بریفنگ دی تھی۔

انہیں بتایا گیا تھا کہ آئی سی سی کی ہدایت پر گلوبل اینٹی کرپشن کوڈ اپنایا جائے گا جس کے لیے پروسیجرل ردوبدل کی اجازت درکار ہے، ارکان نے اس کی منظوری دے دی تھی۔

ذرائع کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی سخت قوانین لاگو ہوں گے، کرپشن پر سخت سزائیں دی جائیں گی، پابندی کے ساتھ جرمانے بھی عائد ہوں گے، البتہ کھلاڑیوں کو اپیل کا حق حاصل ہوگا۔

اگر کسی نے مشکوک رابطے کی ملکی اینٹی کرپشن یونٹ کو اطلاع نہیں دی تو وہ بھی قصوروار قرار پائے گا، مشکوک شخص سے کوئی تحفہ لینے کی اجازت نہیں ہو گی۔

سزائیں جرم کی نوعیت، ارادے، سابقہ ریکارڈ اور تعاون کو مدنظر رکھ کر دی جائیں گی، پہلی بار جرم کرنے والوں نے اگر تحقیقات میں تعاون کیا تو کم سزا ملے گی، ایک سے زائد بار غلطی دہرانے والوں پر کھیل کے دروازے تاحیات بھی بند کیے جا سکیں گے۔

اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت میچ فکسنگ یا سپاٹ فکسنگ پر پانچ سال سے تاحیات پابندی کی سزا ہے، کرکٹ پر شرط لگانے پر کیس کی نوعیت دیکھتے ہوئے ایک سے پانچ سال کی سزا دی جا سکے گی۔

ٹیم کی اندرونی معلومات بتانے والا بھی ایک سے پانچ سال پابندی کی زد میں آئے گا، کرپٹ رپورٹ کی اطلاع نہ دینے پر دو سے پانچ سال کی پابندی عائد ہو گی، تحقیقات کے دوران جھوٹ بولنے، ثبوت مٹانے یا تعاون سے انکار پر دو سے پانچ برس کی پابندی لگے گی۔

اینٹی کرپشن ایجوکیشن پروگرام میں عدم شرکت کرنے والا کھلاڑی جب تک ایسا نہ کر لے پابندی کا شکار رہے گا۔

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ماضی کی طرح اب بھی کھیل کی شہرت کو داغدار کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ ہو یا انٹرنیشنل تمام میں آئی سی سی اینٹی کرپشن قوانین کی مکمل پاسداری ہو گی، کھلاڑیوں کو تعلیم دینے کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔