کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے ضلع ملیر میں کھلےعام منشیات کی فروخت جاری، تھانہ سکھن کا علاقہ ریڑھی گوٹھ منشیات کا گڑھ بن گیا۔ منشیات استعمال کرنے والوں کا کہنا ہے ان کا آدھا علاقہ منشیات کا عادی بن چکا ہے۔
کراچی کے ضلع ملیر میں پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں کی مبینہ سرپرستی، ہزاروں نوجوان منشیات کے عادی ہو گئے۔ سکھن تھانے کی حدود میں موجود علاقہ ریڑھی گوٹھ منشیات فروشی کا گڑھ بن گیا۔ ریڑھی گوٹھ کے صحت مند نوجوان نشے کی لت میں پڑ کر زندہ لاشیں بن گئے۔ پولیس دونوں ہاتھوں سے پیسے بٹورنے میں مصروف ہے۔ منشیات فروشوں سے بھی بھتہ وصولی اور منشیات استعمال کرنے والوں سے بھی رقم چھین لی جاتی ہے۔
نشہ خریدنے والے کہتے ہیں کہ علاقے میں ہیروئن بیچنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ یاد تک نہیں، نشے کے مقام پر ایک وقت میں 12 سو سے زائد افراد نشہ کرتے ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ خیال رہے کہ جگہ جگہ فروخت ہوتا یہ زہر پولیس کے ساتھ اینٹی نارکوٹکس فورس اور دیگر متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔