کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے علاقے سپرہائی وے پرساتھیوں کو یرغمال بنانے والے نجی کمپنی کے ناراض ملازم نے رینجرز کو گرفتاری دے دی، ملزم نے دعوٰی کیا تھا کہ اس کے پاس موجود بیگ میں بارود بھرا ہوا ہے اور اگر اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ خود کو دھماکے سے اڑا لے گا۔
کراچی میں سپرہائی وے کے قریب نجی کمپنی کے ناراض ملازم سلیم نے ساتھی ملازمین کو یرغمال بنا لیا تھا، مسلح ملازم کا دعویٰ تھا کہ اس کے پاس موجود بیگ میں بارود بھرا ہوا ہے اور اگر اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ خود کو دھماکے سے اڑا لے گا۔ تاہم ناراض ملازم سلیم نے رینجرز کو گرفتاری پیش کردی اور اپنا اسلحہ رینجرز حکام کے حوالے کردیا۔
ملزم سلیم سے کمپنی کے دفتر میں ہی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جہاں رینجرز افسران سلیم اور یرغمال افراد سے سوالات کر رہے ہیں۔ رینجرز حکام کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ سے بھی کمرے کی سرچنگ کرائی جائے گی جبکہ سلیم شہزاد کو کچھ دیر بعد فیکٹری سے منتقل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ملزم سلیم شہزاد نے ساتھیوں کو یرغمال بنانے کے بعد کہا تھا کہ وہ اسی کمپنی کا ملازم تھا، دو ماہ قبل کام کے دوران زخمی ہونے پر مالک نے علاج کرانے کی بجائے اسے ملازمت سے نکال دیا اور دو ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی۔ ساتھی ملازمین نے زیادتی پر اسکا ساتھ دینے کی بجائے چپ سادھ لی۔ ملزم سلیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کا نظام ٹھیک نہیں چل رہا، جمہوریت ملک کو راس نہیں آئی، یرغمال افراد نے میری تنخواہ روکی ہوئی تھی۔ اپنی تنخواہ کے لیے نہیں تمام مزدوروں کے لیے ایسا کر رہا ہوں۔ مزدور طبقہ اس طرح ظلم برداشت کرتا رہے گا۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس نے فیکٹری کو گھیرے میں لے لیا تھا اور مسلح شخص سے مذاکرات کیے جس میں کامیابی نہ ملنے پر رینجرز کو بلایا گیا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ وہ چیف جسٹس اور آرمی چیف کے سامنے اپنا بیان دینا چاہتا ہے۔ ملزم نے پولیس اہلکاروں کو خبردار بھی کیا تھا کہ اگر اندر کوئی بھی آئے گا تو صورتحال کا ذمہ دار وہ ہو گا اور اگر مجھے کوئی گولی بھی مار دے، فرق نہیں پڑتا، جس پر ایس ایس پی ملیر منیر شیخ نے ملزم کو یقین دہانی کروائی کہ آپ اپنا مسئلہ بتاؤ آپ کو کوئی گولی نہیں مارے گا۔
خیال رہے کہ مسلح شخص نے کمپنی کے ملازمین کو میڈیا کے سامنے گرفتاری دینے کا کہا تھا اور اس نے کرش پلانٹ کے منیجر سمیت دو افراد کو یرغمال بنایا ہوا تھا۔