لاہور: (دنیا نیوز) برکی میں پھلروان گاؤں میں 5 افراد کے قتل کے بعد حالات بدستور کشیدہ، مقتولین کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ لے جاتے ہوئے ہوائی فائرنگ کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان زمین کے تنازعہ پر ایک دہائی سے جاری دشمنی کی بھینٹ پہلے بھی کئی افراد چڑھ چکے ہیں۔
لاہور کے نواحی گاؤں پھلروان میں 5 مقتولین کے جنازے میں فائرنگ سے حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے۔ فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقتولین کے ورثا نے جنازے لے جاتے ہوئے فائرنگ کی، جس سے جنازے کے ساتھ جانے والے افراد میں بھگدڑ مچ گئی۔ تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر کے مطابق جنازے پر نہیں بلکہ متاثرہ خاندان نے مخالفین کے گھروں کے سامنے ہوائی فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ موقع پر موجود پولیس کی بھاری نفری نے حالات کو فوری طور پر کنٹرول کر لیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق دونوں خاندانوں کے درمیان زمین کے تنازعہ پر 10 سال سے دشمنی چلی آرہی ہے۔ اس سے قبل بھی دونوں خاندانوں کے 4 افراد اس کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں اور دونوں گروپوں کے 5 افراد مختلف مقدمات میں جیل میں بھی قید ہیں۔ گزشتہ روز بھی مقتولین چارہ خریدنے کیلئے اپنی ٹریکٹر ٹرالی پر جا رہے تھے کہ مقتولین کی تاک میں گھات لگائے ملزمان نے ٹرالی پر سوار افراد پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں 3 سگے بھائیوں سمیت ایک ہی خاندان کے پانچ افراد موقع پر دم توڑ گئے، جس پر انہوں نے چیئرنگ کراس پر میتیں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جو پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔
رات گئے تک پولیس کی بھاری نفری کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے علاقے میں تعینات رہی جبکہ آج پوسٹمارٹم مکمل ہونے پر میتیں گاؤں میں لے جائی گئیں تو پولیس کی بھاری نفری نے علاقہ کا کنٹرول سنبھالے رکھا۔ اس کے باوجود پولیس کی موجودگی میں ہی جنازے میں شامل چند افراد نے مخالفین کے گھروں کے سامنے ہوائی فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والے اور قتل میں نامزد 9 ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔