حیدر آباد: (دنیا نیوز) حیدر آباد کے علاقے جی او آر کالونی کے رہائشی کمسن بھائی بہن بارہ سالہ قادر بخش اور آٹھ سالہ رخسانہ گھر سے برف لینے نکلے اور لاپتا ہو گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق حیدر آباد پولیس نے بہن بھائی کے زیادتی قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تفتیش شروع کر دی ہے۔ فوٹیج میں مرکزی ملزم زیر تعمیر عمارت سے اکیلے آتے ہوئے دیکھا گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ 95 فیصد کیس کا سراغ لگایا جا چکا ہے، کیس کی حتمی تحقیقات میڈیا کے سامنے لائیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز لواحقین نے بچوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
پولیس کے مطابق جی او آر کالونی کے رہائشی کمسن بھائی بہن بارہ سالہ قادر بخش اور آٹھ سالہ رخسانہ گھر سے برف لینے نکلے اور لاپتا ہو گئے تھے۔ والد انتظار سیال کا کہنا ہے کہ 8 جولائی کو رخسار اور اس کے بھائی قادر کو ایک محلے دار عثمان ورغلا کر ساتھ لے گیا تھا۔ قادر بخش اسی روز رات زخمی حالت میں ایئرپورٹ روڈ سے ملا، جو 24 گھنٹے زیر علاج رہنے کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گیا۔
بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ رخسار کی لاش 10 تاریخ کو برآمد ہوئی، جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ لواحقین نے جی او آر کالونی میں لاش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کو گرفتار کر کے سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔ تاہم پولیس کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔