کراچی: (دنیا نیوز) سال 2018 کا آخری ماہ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بدنما داغ چھوڑ گیا، ڈھائی ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی گئیں۔ 18 سو سے زائد موبائل فونز سے بھی شہری محروم کردیئے گئے۔
کراچی پولیس جرائم پیشہ افراد کو لگام ڈالنے میں ناکام، سال کے آخری ماہ دسمبر میں بھی لوٹ مار کی وارداتیں تھم نہ سکیں۔ سی پی ایل سی اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں سب سے زیادہ موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں ہوئیں۔ 31 دنوں میں 2 ہزار 547 بائیکس چوری اور اسلحہ کے زور پر 151 چھیننے کی وارداتیں ہوئیں۔ اے وی ایل سی صرف 43 موٹر سائیکل برآمد کرسکی۔ موبائل فون چوری اور چھینے کی 1865 وارداتیں ہوئیں. معاملے پر شہری بھی شکوہ کر رہے ہیں۔
شہر میں متحرک کار چور بھی صرف دسمبر میں 127 گاڑیاں لے اڑے، دو ہزار انیس کے 12 ماہ میں 28 ہزار سے زائد موٹرسائیکل چوری اور 1 ہزار 897 موٹرسائیکل اسلحہ کے زور پر چھینی گئیں۔