جنوبی وزیرستان: (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کی پولیس نے لیک ہو جانے والی ویڈیو کے باعث غیرت کے نام پر دو کمسن لڑکیوں کے قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیرستان پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والا مرکزی ملزم محمد اسلم رشتے میں دونوں لڑکیوں کا کزن ہے۔ درج کیے گئے مقدمے کے مطابق علاقہ شام پلین گڑیوم میں 16 اور 18 برس کی دو لڑکیوں کو ان کے چچا زاد بھائی نے فائرنگ کر کے قتل کیا۔
درج مقدمے میں کہا گیا کہ دونوں لڑکیاں آپس میں کزن ہیں اور چند دن قبل ان کی ایک وڈیو لیک ہوئی تھی جس میں موجود مواد کی وجہ سے انھیں غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔
پولیس نے اس سے قبل بھی دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں ایک لڑکی کا بھائی امین خان اور دوسرا ملزم دوسری لڑکی کا والد رسول خان ہیں۔
وزیرستان پولیس کے مطابق انھوں نے غیرت کے نام پر قتل کے مقدمے کو پانچوں ملوث ملزموں کو گرفتار کر کے کامیابی کے ساتھ مکمل کیا۔
ڈسڑکٹ پولیس افسر جنوبی وزیرستان شوکت علی نے بی بی سی کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس واقعہ کے بارے میں انھیں کچھ اطلاعات ملی تھیں کہ تحصیل شکتو کے علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے جس پر مقامی تھانہ رزمک کو تفتیش اور ضروری کاروائی کا کہا گیا۔