اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے انٹرنیٹ استعمال کے ساتھ نوجوان نسل کو سائبر کرائمز سے بچانے کے لئے کوششیں تیز کر دیں، سائبر کرائمز سے بچاؤ، متعلقہ قوانین، سزائیں تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی تجویز پر غور شروع کر دیا گیا۔
والدین کے لیے حقیقت پر مبنی کیس سٹڈیز کے ذریعے ہدایات کو بھی نصاب کا حصہ بنانے کی تجویز دی گئی۔ سائبر کرائم کی صورت میں متعلقہ ادارے (سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے) سے رابطے کے حوالے سے معلومات کو بھی نصاب کا حصہ بنانے کے عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ابتدائی جماعت سے ہی طلبا کو سائبر کرائم کے حوالے سے مضامین کو نصاب کا حصہ بنا کر آٸندہ چند سالوں میں سائبر کرائم کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔ نصاب سازی کے عمل اور سائبر کرائمز کی تدریس کے حوالے سے اساتزہ کے تربیتی کورسز میں بھی سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
ڈائریکٹر سائبر کرائم وقار چوہان نے نصاب کمیٹی کے سربراہ رفیق طاہر کو تجویز اور سفارشات پیش کیں۔