پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کی جیلوں میں قیدیوں کے حالات کار بدلنے لگے، نجی اداروں کے تعاون سے قیدیوں میں رضائیاں اور کپڑے تقسیم کر دئیے گئے، خواتین اور بچوں کیلئے ماڈل بیرکس بنائی جائیں گی۔
پشاور سینٹرل جیل میں اب قیدیوں کو دنیاوی علوم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی دی جائیگی، خصوصی طور پر درس قرآن بھی پڑھایا جائے گا۔ نجی اداروں کے لئے سینٹرل جیل پشاور کے دروازے کھلنے سے قیدیوں کی قسمت بدل جائے گی۔ معاون خصوصی جیل خانہ جات کہتے ہیں خواتین اور بچوں کے لئے ماڈل بیرکس بنائے جائیں گے جبکہ قیدیوں کے لیے خصوصی اصلاحات بھی لائی جارہی ہیں۔
الہدی انٹرنیشنل ویلفئیر فاؤنڈیشن کی جانب سے جیل میں خواتین اور بچے قیدیوں میں گرم کپڑے اور رضائیاں بھی تقسیم کی گئیں، نجی فائونڈیشن کی جانب سے قیدی بچوں اور خواتین کے لئے درس قران شروع کرنے کی پیشکش بھی کی گئی جبکہ صوبے کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی فلاح و بہبود کے مزید تعاون کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا۔
سنڑل جیل پشاور میں قیدیوں اور حوالاتیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ماڈل میڈیکل وارڈ قائم تو کردیا گیا ہے لیکن اس میں مستقل ڈاکٹرز کی تعیناتی بھی ضروری ہے۔