کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے آرزو فاطمہ کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 9 نومبر تک ملتوی کر دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں آرزو فاطمہ کے مبینہ اغوا کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے لڑکی کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا۔ لڑکی نے بیان دہرایا کہ مجھے کسی نے اغوا نہیں کیا، میں نے مرضی سے نکاح کیا، شوہر سے الگ نہ کیا جائے، میری عمر 18 سال ہے۔
عدالت نے کہا دستاویزات کے مطابق آپکی عمر اٹھارہ سال سے کم ہے اس لئے عمر کا تعین میڈیکل بورڈ کرے گا۔ بیرسٹر صلاح الدین نے وفاقی وزیر شیریں مزاری کی طرف سے فریق بننے کیلئے درخواست جمع کرا دی۔
والدین کے وکیل جبران ناصر نے موقف اختیار کیا کہ لڑکی کی عمر کا تعین ضروری ہے، چیمبر میں بھی بیان ریکارڈ کیا جائے جس کی ایڈووکیٹ جنرل نے مخالفت کی۔ عدالت نے سیکریٹری ہیلتھ کو میڈیکل بورڈ بنانے کاحکم دیتے ہوئے سماعت 9 نومبر تک ملتوی کر دی۔