فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد کا سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر حکومتی عدم توجہ کے باعث بنیادی سہولیات جدید ٹیکنالوجی و افرادی قوت سے محروم ہے، سائلین درخواستوں پر عملدرآمد کیلئے خوار ہونے لگے۔
جدید ٹیکنالوجی کے وسیع ترین استعمال کے سبب سائبر کرائمز کی تعداد میں زبردست اضافہ رپورٹ ہو رہا ہے۔ موبائل فون و سوشل میڈیا پر ہراسگی اور بینکنگ فراڈ سمیت دیگر سائبر کریمنلز کی پکڑ دھکڑ کیلئے فیصل آباد میں پانچ سال قبل انسداد سائبر کرائم سنٹر قائم کیا گیا تھا جو تاحال بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
سائبر کریمنلز کے خلاف کارروائی کیلئے یہاں پر چند افراد پر مشتمل عملہ ہے جبکہ انسداد سائبر کرائم سنٹر کا دائرہ کار فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژن کے 8 اضلاع تک پھیلا ہوا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے اس دفتر کو سرکاری ٹرانسپورٹ، ملزمان کا کھوج لگانے کیلئے جدید لوکیٹر اور ضبط شدہ سامان پر تحقیقات کیلئے فرانزک لیبارٹری تک مہیا نہ کی گئی ہے جبکہ اسسٹںٹ ڈائریکٹر کہتے ہیں کہ ملزمان کی پکڑ دھکڑ جاری ہے، مسائل سے متعلق حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں کے ہزاروں متاثرین کی درخواستیں التواء کا شکار ہیں جن پر کارروائی کیلئے حکومت سہولیات مہیا کرے۔